جرمن چانسلر سمیت سیاستدانوں اور اہم شخصیات کا ڈیٹا چوری
جرمن حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ چانسلر اینجلا مرکل سمیت کئی سیاستدانوں اور اہم شخصیات کے چرائے گئے ڈیٹا کو آن لائن جاری کردیا گیا۔فرانسیسی خبر رساںکے مطابق سیاستدانوں اور اہم شخصیات کی جن معلومات کو چرایا گیا اس میں گھر کا پتہ، موبائل فون نمبر، خطوط، انوائس اور شناختی دستاویزات کی نقول شامل ہیں اور انہیں 'ٹوئٹر' پر دسمبر میں جاری کردیا گیا تھا لیکن اس کا علم حال ہی میں ہوا ہے۔ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ جرمن حکام کے ڈیٹا کو ہیکرز نے چرایا یا پھر کسی دفتر کے شخص نے ہی ان معلومات کو افشا کیا۔جرمن حکومت کی ترجمان مارٹینا فیٹز نے صحافیوں سے گفتگو میں اینجلا مرکل کا بھی ڈیٹا چرائے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیکڑوں سیاستدانوں اور عوام میں مقبول شخصیات کی ذاتی معلومات اور دستاویزات کو انٹرنیٹ پر جاری کردیا گیا اور حکومت اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔متاثرہ افراد میں ایوان زیریں کے ساتھ ساتھ یورپی پارلیمنٹ کے اراکین جبکہ ریجنل اور مقامی اسمبلیوں کے قانون دان بھی شامل ہیں۔صرف یہی نہیں بلکہ ایوان زیریں میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے نائب سمیت جرمن صدر فرینک والٹر اسٹین میئر کی معلومات بھی چوری کر لی گئیں۔تاہم جرمن حکومت کے ترجمان نے دعوی کیا کہ ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے کہ اینجلا مرکل سے چرائی گئی دستاویز میں سے کسی بھی قسم کی حساس معلومات چوری نہیں کی جا سکی۔سیاستدانوں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور جرمنی کے وزیر انصاف کتارینا بارلے نے کہا کہ اس تمام واقعے کے پیچھے موجود شخص جمہوریت اور اس کے اداروں پر ہمارے غیر متزلزل یقین کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ایسا نہیں کہ صرف سیاستدانوں کی ذاتی معلومات کو افشا کیا گیا ہے بلکہ شوبز کی اہم شخصیات اور صحافیوں کا بھی ڈیٹا چوری کر کے ٹوئٹر پر شائع کردیا گیا۔ڈیلی بِڈ اور نجی ادارے آر بی بی نے سب سے پہلے معلومات چوری ہونے کی خبر رپورٹ کی تھی۔دونوں اداروں کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں کہ یہ ڈیٹا کب چوری کیا گیا لیکن اسے گزشتہ سال اکتوبر تک چرایا جاتا رہا اور جتنی بڑی تعداد میں ڈیٹا چوری کیا گیا ہے اس سے یہ واضح ہے کہ یہ کسی ایک ذریعے سے نہیں چرایا گیا۔جس ٹوئٹر اکانٹ سے یہ معلومات ٹوئٹ کی گئیں اس کا ہینڈلر '@_0rbit' ہے اور 'G0d' نامی اس اکانٹ کو 2017 میں کھولا گیا اور 18 ہزار لوگ اسے فالو کرتے ہیں۔