نیب کے پاس ایک درخواست آتی ہے لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا شروع کردیتے ہیں، کیا نیب کے علاوہ سارے چور ہیں: چیف جسٹس

فاقی دارالحکومت میں اسپتالوں کی کمی کے مقدمے میں چیف جسٹس نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے کیا کام شروع کردیا ہے، ایک درخواست پر پگڑیاں اچھالی جاتی ہیں، کیا نیب کے علاوہ سب چور ہیں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی پر ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی۔وکیل سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ نیب انکوائری کے باعث زمین منتقل نہیں ہوسکی، زمین کے حصول کے معاملے میں نیب نے انکوائری شروع کردی۔چیف جسٹس نے وکیل سی ڈی اے کو کہا سی ڈی اے کیلئے عدالتی حکم اہم ہے یا نیب کا، کل تک زمین الاٹ کریں ورنہ چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
چیف جسٹس نے اس موقع پر چیئرمین نیب پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایک درخواست آتی ہے اور لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا شروع کردیتے ہیں، کیا نیب کے علاوہ سارے چور ہیں، جس نے اب عدالتی احکامات کی ہی تذلیل شروع کردی۔
چیف جسٹس نے کہا بحرین حکومت 10 ارب روپے دینے کو ترس رہی ہے اور نیب ہر معاملے میں انکوائری شروع کرکے سسٹم روک دیتا ہے، کیا صرف نیب کے لوگ سچے اور پوتر ہیں، نیب سپریم کورٹ کے احکامات کی تذلیل کروا رہا ہے۔