معزز ایوانوں کے 93 ارکان نان ٹیکس فائلر نکلے ہیں۔ایف بی آر کی رپورٹ
قومی، صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے 93 ارکان کی جانب سے 2019 میں انکم ٹیکس ریٹرن جمع ہی نہ کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔ گزشتہ روز ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ڈائریکٹری برائے 2019 جاری کی گئی جس میں ٹیکس دہندگان ارکان اپرلیمنٹ کے کوائف شامل ہیں۔ ٹیکس ڈائریکٹری کے جائزے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹرز کے کل 1,169 ارکان پارلیمنٹ نے اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں۔ پارلیمنٹیرین کی طرف سے ادا کیا جانے والا اوسط انکم ٹیکس تقریباً 7 لاکھ 89 ہزار 493 روپے بنتا ہے۔ 93 ارکان اپرلیمنٹ نے 2019 میں ٹیکس ریٹرن ہی جمع نہیں کرائے۔ دوسرے الفاظ میں معزز ایوانوں کے 93 ارکان نان ٹیکس فائلر نکلے ہیں۔ ٹیکس نہ دینے والوں میں سابق وزیراعظم اور سینیٹ میں اس وقت قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سینیٹر پلوشہ خان ،سینیٹر قراۃالعین مری‘ پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل سلیم الرحمان ، سینیٹر سیف اللہ ابڑو، اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللّٰہ خان ، بی اے پی کے پرنس احمد عمرزئی اور آزاد سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی ٹیکس ہی جمع نہیں کرایا۔ ٹیکس نہ دینے والے ارکان قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے منصور حیات خان ، سیف الرحمان ، سردار محمد خان‘جے یوآئی (ف) کے مولانا عبدالشکور ، مسلم لیگ (ن) کی شکیلہ خالد چوہدری، مسلم لیگ (ق) کی فرخ خان اور پیپلز پارٹی کے پیر عامر شاہ گیلانی بھی شامل ہیں۔