5 جی وائرلیس سروس کی تنصیب ملتوی

امریکا کی دو بڑی مواصلاتی کمپنیاں نے ایئر لائن انڈسٹری کی جانب سے کیے جانے والے اعتراضات کے بعد 5 جی وائرلیس سروس کی تنصیب ملتوی کرنے پر رضا مند ہوگئی ہیں۔ ویرائزون کے ترجمان رچ یونگ کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ہم نے حکومت اور ہوا بازی کی صنعت کی جانب سے 5 جی وائرلیس بینڈ کی تنصیب کو مزید 15 روز کے لیے موخر کردیا ہے۔ اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزون 19 جولائی تک ہوائی اڈوں کے نزدیک 5 جی سروسز کو ایکٹویٹ نہیں کریں گی، اس دوران حکام امریکا میں 5 جی پر فرانسیسی طرز کی پابندیوں سے موافقت پیدا کرنے پر کام جاری رکھیں گے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں جنوری میں امریکا کے بہترین اور قابل بھروسہ نیٹ ورک کی جانب سے گیم چینجنگ 5 جی نیٹ ورک مہیا کیا جائے گا۔ تاہم کچھ وجوہات کی بنا پر اس میں تاخیر کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز دونوں کمپنیوں نے 5 جی سروس میں مزید التوا کی حکومتی درخواست کو مسترد کردیا تھا۔ امریکا کے ٹرانسپورٹ سیکریٹری پیتی گیگ اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن ( ایف اے اے )نے C بینڈ 5 جی وائرلیس سروسزکی کمرشل لانچنگ کو 5 جنوری کے بعد بھی روکنے کی درخواست کی تھی۔ امریکا کی بڑی فضائی کمپنیوں نے 5 جی وائرلیس ٹیکنالوجی کو ہوائی جہازوں کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ سی بینڈ اسپیکٹرم 5 جی وائرلیس سگنلز جہازوں کے حساس برقی آلات میں مداخلت کرتے ہوئے پروازوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ ایف اے اے اور ہوا بازی کی صنعت پہلے بھی جہازوں کے ریڈیو الٹیٹیوڈ میٹرز اور دیگر برقی آلات میں 5 جی کی ممکنہ مداخلت پر اپنے تحفظات کو اجاگر کر چکی ہیں۔گزشتہ ماہ دنیا کی دو بڑی ہوائی جہاز بنانے والی کمپنیوں ایئر بس اور بوئنگ کے سربراہان نے امریکی وزیر ٹرانسپورٹ بیتی گیگ سے دراخوست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ 5 جی انٹر فیس ہوائی جہازوں کی بحفاظت پرواز کرنے کی صلاحیت پر برے اثرات مرتب کرسکتی ہے۔‘ امریکی فضائی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اے ٹی اینڈ ٹی اور ویرائزون کمیونی کیشن کو 5 جی وائرلیس کمیونی کیشن کے لیے جن اسپیکٹرم سروسز استعمال کرنے کا لائسنس دیا گیا ہے، اس سے ہوا بازی کی صنعت متاثر ہونے اور پروازوں میں تاخیر سے فضائی مسافروں کی مد میں سالانہ ایک اعشاریہ 6 ارب ڈالر تک کا نقصان ہوسکتا ہے۔