غزہ: فلسطینیوں کے آتش گیر جہازوں سے اسرائیل کو 25 لاکھ ڈالر کا نقصان
غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی طرف سے یہودی کالونیوں کی طرف پھینکے جانے والے آتش گیر کاغذی جہازوں کے نتیجے میں اسرائیل کو 25لاکھ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کہ 30 مارچ کے بعد غزہ کی سرحد سے پھینکے جانے والے کاغذی جہازوں اور گیسی غباروں کے نتیجے میں فصلوں کو لگنے والی آگ سے اسرائیل کو پچیس لاکھ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ،گذشتہ تین ماہ کے دوران فلسطینیوں کے گیسی غباروں سے 85 لاکھ شیکل کا نقصان ہوا ، امریکی کرنسی میں یہ رقم 25 لاکھ ڈالر سے زا ئد ہے۔ کاغذی جہازوں کے نتیجے میں فصلوں کا نقصان اٹھانے والے یہودی آباد کاروں کی طرف سے 100 درخواستیں دی گئیں جن میں آتشزدگی کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ غزہ کی پٹی سے پھینکے جانے والے آتشی کاغذی جہازوں اور یسی غباروں سے سرحد کی دوسری طرف 5 ہزار دونم اراضی پر فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پچیس لاکھ ڈالر کے خسارے میں جنگلات، بنیادی ڈھانچے اور ماحولیات کوپہنچنے والا نقصان شامل نہیں۔ فلسطینی شہریوں کی طرف سے آتش گیر جہازوں کے پھینکے جانے اور ان کے نتیجے میں آتشزدگی کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ گذشتہ روز بھی غزہ کی پٹی کی سرحد پر 14 مقامات پر ان کاغذی جہازوں سے آگ بھڑک اٹھی تھی۔دوسری طرف اسرائیلی حکومت اور فوج نے غزہ کے ان آتشی کاغذی جہازوں کے توڑ کے لیے ایک نیا نظام بھی نصب کیا مگر اس کے باوجود فلسطینی کامیابی کے ساتھ اپنا مزاحمتی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔