اسلام آباد میں بغیر منظوری کے تعمیرات کیس'چیئرمین سی ڈی اے ، مئیراور سیکریٹری ماحولیات طلب
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی منظوری کے بغیر تعمیرات کے کیس میں چیئرمین سی ڈی اے، مئیر اسلام آباد، سیکریٹری ماحولیات کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔پاکستان انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی ڈی جی فرزانہ الطاف عدالت میں پیش ہوئیں۔کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی جانب سے حسنین حیدر تھیم اور ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ عدالت میں پیش ہوئے۔ہفتہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ وضاحت کریں کیوں نہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نالوں پر تعمیرات کی منظوری نہیں دے سکتا، اسلام آباد میں سرِعام ماحولیات کے قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے۔ڈی جی انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے کہا کہ ہم مجبور ہو چکے ہیں، اسلام آباد میں ہمارا کوئی مددگار نہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ بے یارو مددگار کیسے ہیں؟ کیا آپ نے چیئرمین سی ڈی اے اور ممبران کو نوٹس جاری کیے ہیں؟ڈی جی انوائرمنٹل نے جواب دیا کہ میرے پاس ایک انسپکٹر بھی نہیں جبکہ سی ڈی اے کے پاس بڑی تعداد میں ہیں، میرے پاس 6 ڈپٹی ڈائریکٹرز ہیں جن کے ساتھ کام چلا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تین روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے 3 پراجیکٹ کا سنگِ بنیاد رکھا، چیئرمین سی ڈی اے سب جانتے ہوئے بھی یہ سب کچھ کرا رہے ہیں۔ڈی جی انوائرمنٹل پروٹیکشن نے یہ بھی کہا کہ زیرو پوائنٹ پر کام کی ہم نے نشاندہی کی تھی تو وزیرِ اعظم عمران خان نے کام رکوا دیا تھا۔عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عام عوام کی حفاظت کے لیے ماحولیات کے حوالے سے قوانین پر عمل درآمد ضروری ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین سی ڈی اے، مئیر اسلام آباد اور سیکریٹری ماحولیات کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔