آئی ایس پی آر نے بی بی سی کی پاکستان میں انسانی حقوق کی خفیہ خلاف ورزیاں کے عنوان سے شائع خبرکو جھوٹ کاپلندہ قراردے کر مسترد کردیا
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بی بی سی کی طرف سے پاکستان میں انسانی حقوق کی خفیہ خلاف ورزیاں کے عنوان سے شائع خبرکو جھوٹ کاپلندہ قراردے کر مسترد کردیاہے جس کامقصد پاکستان کے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف اقدامات اورعلاقائی امن کے لئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل کی گئی بے مثال کامیابیوں کوسبوتاژ کرناہے۔ آئی ایس پی آرنے ایک بیان میں کہاہے کہ یہ صحافتی اقدارکی بھی خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہاگیاہے کہ خبرسیاق وسباق سے ہٹ کر ہے جبکہ رپورٹ میں شمالی وزیرستان میں جس نام نہاد واقعے کی مذکورہ تاریخ دی گئی ہے وہ آپریشن شروع ہی نہیں کیاگیاتھا،ضلع شمالی وزیرستان کایہ علاقہ دہشت گردوں کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی ،رابطوں اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیاجاتاتھا۔آئی ایس پی آرنے کہاکہ بی بی سی کی رپورٹ میں ضلع شمالی وزیر ستان میں خڑ قمر چیک پوسٹ پر پیش آنے والے حالیہ واقعے کے بارے میں حکومتی موقف کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔بیان میں کہاگیاہے کہ مصنف یقینی طورپرماحول اورزمینی حقائق سے ناآشناہے اوریہ خبر بدنیتی تعصب پرمبنی اوروسیع ترعالمی ایجنڈے کاحصہ ہے۔آئی ایس پی آرنے کہاکہ پاکستان کے عوام ہر قسم کی جھوٹی خبروں کے رجحان اور ان کے پیچھے مذموم عزائم سے اچھی طرح واقف ہیں ، جبکہ اس مسئلے کو بی بی سی کے حکام کے ساتھ باضابطہ طورپر اٹھایاجا رہا ہے۔