نواز شریف کی زندگی خطرے میں ہے، ذاتی معالج
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی زندگی خطرے میں ہے،گزشتہ رات طبیعت میں خرابی ایک انتباہ ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں ڈاکٹر عدنان نے انکشاف کیا کہ صبح تقریبا4 بجے نواز شریف کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کو سانس لینے میں تکلیف کا سامنا تھا،انہیں اپنا دم گھٹنا ہوا محسوس ہونے لگا،نواز شریف نے گارڈز سے سیل کا دروازہ کھولنے کی درخواست کی ۔ڈاکٹر عدنان نے کہا کہ میں نے نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی اور ان کا طبی معائنہ کیا اور انہیں اسپرے دیا جس کے بعد سے ان کی طبیعت میں بہتری ہے۔اس موقع پر انہوں نے ایک اور ٹویٹ کیا جس میں سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی طبیعت کے لیے دعا بھی کی۔ اس ٹویٹ میں قرآن پاک کی آیت شیئر کی تھی گئی جس کا ترجمہ تھا اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہ مجھے شفا دیتا ہے،نواز شریف کے ذاتی معالج نے چند روز قبل پنجاب حکومت کو خط لکھا تھا جس میں سابق وزیراعظم کے طبی معائنے کی اجازت طلب کی تھی۔ڈاکٹر عدنان نے خط میں یہ بھی لکھا تھاکہ کئی بار حکومت سے نواز شریف کے معائنے کی اجازت طلب کی مگر انکار کیا گیا۔خط میں انہوں نے پنجاب حکومت کے رویے کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ڈاکٹر عدنان کے ٹویٹ کے جواب میں کہا ہے حکومت انہیں اپنے والد سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ جعلی و سیاسی مقدموں میں قید نواز شریف کی صحت کو خطرہ لاحق ہے ایسے میں جو بیٹی کو ملنے کی اجازت نا دیں ان سے بڑا ظالم کون ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ظلم، نفرت اور انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو الٹتا پھیرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ھے۔علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے مریم نواز کو اپنے والد ملاقات کی اجازت نہ دینے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ میاں صاحب کی صحت سے متعلق تشویش ناک خبریں مل رہی ہیں، مریم نواز ہر روز پنجاب حکومت سے اپنے والد سے ملنے کی اجازت مانگ رہی ہیں اور پنجاب حکومت عمران صاحب کو خوش کرنے کے لیے اجازت نہیں دے رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو عید کے موقع پر بھی اپنی والدہ، بیٹی اور گھر والوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، نوازشریف سے ملاقات کا دن جمعرات مختص کیا گیا ہے لیکن اس دن بھی ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔مریم اورنگ زیب نے کہا کہ عمران صاحب انتقامی اور غلیظ سیاست کی انتہا ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم سیاسی مخالفین کو ذہنی اذیت اور بد نام کرکے جھکانہیں سکتے۔وزیر اعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک اور عیدالفطر پر قوم کے غموں میں اضافے کا باعث بننے والا شخص سیاسی مخالفت میں اندھا ہوچکا ہے، ایسی انتقامی سیاست سے آپ کی نالائقی اور نااہلی ختم نہیں ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ عمران صاحب ایسی انتقامی سیاست سے آپ عوام کا پیٹ نہیں بھر سکتے، عمران صاحب آمرانہ اور فسطائی ذہنیت سے ظلم کا ایک سیاہ باب رقم کر رہے ہیں لیکن نواز شریف اور ان کے ساتھیوں اور کارکنوں کے حوصلے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے پست نہیں کیے جا سکتے۔