جعلی اکائونٹس کیس اور سولر لائٹس ٹھیکے'وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نیب راولپنڈی میں پیش، بیان ریکارڈ کرلیا

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے جعلی اکائونٹس اور سولر لائٹس کے ٹھیکوں کے کیس میں نیب راولپنڈی میں پیش ہوکر ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا۔ نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم نے ان سے ایک گھنٹے تک تفتیش کی۔جمعرات کووزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نیب اولڈ ہیڈکوارٹرز پہنچے۔ ان کے ہمراہ قمر زمان کائرہ، وہاب مرتضی، ناصر شاہ ، نیئر حسین بخاری، مصطفی نواز کھوکھر موجود تھے۔پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے ممکنہ ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ وزیراعلی سندھ کو سولر لائٹس کے غیر قانونی ٹھیکوں کے کیس میں سوالنامہ بھیجا جائے گا، مراد علی شاہ پر اعتراضات کے باوجود ٹھیکوں کے فنڈز جاری کرنے کا الزام ہے۔ سولر لائٹس کیس میں 7 ملزمان پلی بارگین جبکہ ایک وعدہ معاف گواہ بن چکا ہے، سولر لائٹس کیس میں مرکزی ملزم شرجیل انعام میمن ضمانت پر ہیں۔نیب پیشی کے بعد وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نیب کو کہا ہے آپ کا بڑا دل گردہ ہے وبا کے حالات میں بھی کام کر رہے ہیں، نیب کا سوال تھا سکیم بجٹ میں نہیں تھی، بعد میں منظوری دی گئی، بجٹ میں شامل نہ ہونیوالی سکیم کی آئین کے مطابق اجازت دی جاسکتی ہے، ہم نے اسمبلی کی منظوری کے بعد یہ سکیم شروع کی تھی۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا حکومت کی جانب سے کورونا سے متعلق متضاد پیغامات عوام تک گئے، کراچی میں کورونا وبا زیادہ ہے، کورونا سے متعلق عوام کو پیغام جانا چاہیئے کہ یہ سنجیدہ مسئلہ ہے، کئی جگہوں پر ایس او پیز فالو نہیں ہو رہے، کورونا سے متعلق اقدامات طبی ماہرین کی مشاورت سے کیے گئے۔