آئندہ پانچ سال بھی پیپلزپارٹی کی حکومت ہوگی، ناراض بلوچ رہنما ملک واپس آجائیں گرفتار نہیں کریں گے۔ رحمان ملک
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمان ملک نے ناراض بلوچ رہنماوں کو ملک واپسی کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ انکے خلاف حکومت کوئی مقدمہ نہیں چلائے گی تاہم کسی تیسرے فریق کا مسئلہ ہے تو وہ اسکا سامنا کریں۔ انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات اتنے خراب نہیں جتنے بڑھا چڑھا کر پیش کئے جا رہے ہیں، مکمل جانچ پڑتال کے بعد صرف اڑتالیس لاپتہ افراد کے کیسز سامنے آئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جو عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں انکی عادتیں جلدی نہیں بدلیں گی. وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سابق آمر جنرل مشرف کے وارنٹ کی درخواست کردی گئی ھے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت مفاہمت کی پالیسی پر عمل پیرا ھے اور ہر ایک کو عوامی میننڈیٹ کی عزت کرنا ھوگی، سینیٹ الیکشن کے بعد سیاسی ماحول ٹھنڈا ہوگیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی امریکن کو بغیر ویزہ پاکستان نہیں آنے دیا گیا اور نہ ہی کوئی امریکن غیرقانونی طور پر ملک میں مقیم ہے۔ انکا کہنا تھا کہ سینٹ الیکشن میں کوئی مک مکا نہیں ہوا جبکہ اسلم گل کے معاملے پر پارٹی نے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔