اوگرا عملدرآمد کیس: عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب سے وضاحت طلب کرلی.صاف صاف بتادیں توقیر صادق کو نہیں پکڑنا،روزروز کی پریشانی سےجان چھوٹ جائے گی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ
اوگرا عملدرآمد کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے انکشاف کیا کہ توقیر صادق کوآج بھی ہنڈی کے ذریعے دبئی پیسے منتقل کیے جا رہے ہیں، جس پر ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ توقیرصادق کےہنڈی کےکاروبارمیں ملوث ہونے کا ریکارڈ پراسیکیوٹرجنرل نیب نے لے لیا ہے، سپریم کورٹ نے چیرمین نیب کی جانب سے رپورٹ جمع نہ کرانے پر اظہار برہمی کیا، توقیرصادق کی گرفتاری کے حوالے سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل کا کہنا تھا کہ نیب قومی مفاد کی خاطر توقیر صادق کی گرفتاری کی پوری کوشش کررہا ہے، اس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نےپچیس نومبردوہزار گیارہ کو توقیر صادق کیخلاف کارروائی کا حکم دیاتھا،جس شخص کی واپسی کیلئےتیس لاکھ روپے خرچ کر دیئےوہ ماضی میں نیب کےدفترمیں موجود تھا. سپری کورٹ نےعدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر چیئرمین نیب سے وضاحت اورتفتیشی افسر سے ریکارڈ طلب کرلیا. جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ ایک دفعہ صاف صاف بتادیں توقیر صادق کو نہیں پکڑنا، روزروز کی پریشانی سےجان چھوٹ جائے گی،،،مقدمے کی مزید سماعت سات مارچ تک ملتوی کردی گئی۔