سانحہ عباس ٹاؤن میں لشکرجھنگوی ملوث ہے، ملزمان کو اڑتالیس گھنٹوں میں گرفتارکرلیں گے، پنجاب حکومت اگرپنجابی طالبان کے خلاف مربوط آپریشن کرے تودہشت گردوں کی کمرٹوٹ سکتی ہے. رحمن ملک
کراچی کے مقامی اسپتال میں سانحہ عباس ٹاؤن کے زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائےکم ہے، واقعہ میں ملوث عناصر انسان کہلانے کے بھی مستحق نہیں ہیں۔ واقعہ شیعہ سنی فسادنہیں بلکہ یہ ملک کوکمزورکرنے کی منظم سازش ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اڑتالیس گھنٹوں میں سانحہ کے ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ لشکر جھنگوی کے خلاف بات کی توپنجاب حکومت تڑپ اٹھی، کالعدم لشکرجھنگوی اورپنجابی طالبان کے جنوبی پنجاب، فیصل آباد،ملتان اوررحیم یارخان میں دفاتر موجود ہیں۔ پنجاب حکومت کالعدم تنظیم کو سیاسی مقاصدکیلئےاستعمال کرناچھوڑکرملک اسحاق کو فوری طور پر گرفتار کرے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس افسران کوہدایت کردی گئی ہے کہ لشکرجھنگوی کے جھنڈے اتارلیئے جائیں، اور اسکے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ شرمیلافاروقی کے حوالے سے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ انکی منگنی پر سکیورٹی کے سوال کا جواب تو وزیراعلٰی سندھ ہی دے سکتے ہیں۔