پاکستان سپر لیگ سیزن ٹو میں بہت سے ریکارڈ بنے اور بہت سے ٹوٹے۔
سب سے بڑے ٹوٹل کا ریکارڈ ہے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جس نے پانچ وکٹوں پر دو سو دو رنز بنائے، قلندرز دوسو کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، کراچی کنگرز نے چوالیس رنز کے ساتھ بڑی فتح حاصل کی،جبکہ اسلام آباد نے سات وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کیا۔
پشاور زلمے کے کامران اکمل نے پاکستان سپر لیگ کی پہلی سنچری سکور کی، اس کے ساتھ ہی وہ تین سو تیرہ رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر بھی بن گئے، صفر پر آؤٹ ہونے کا داغ پشاور کے صہیب مقصود کے ماتھے پر سجا جو چھ میچز میں تین بار صفر پر آؤٹ ہوئے۔
لالا ایک بار پھر پی ایس ایل میں چھائے رہے، آفریدی دس میچز کھیل کر اٹھارہ چھکوں کے ساتھ سرفہرست ہیں، جبکہ ایک اننگز میں سب سے زیادہ آٹھ چھکوں کا ریکارڈ گلیڈی ایٹرز کے کیون پیٹرسن کے پاس ہے، سب سے زیادہ گلیاں اڑانے کا ریکارڈ کراچی کنگز کے سہیل خان کے پاس ہے جنہوں نے نو میچز میں سولہ گلیاں اڑائیں۔
پشاور کے کامران اکمل نے وکٹ کے پیچھے دس کھلاڑیوں کا شکار کیا، کراچی کے پولارڈ آٹھ کیچ تھام کر پہلے نمبر پر موجود ہیں۔ پہلی وکٹ کی شراکت میں سب سے بڑی پارٹنر شپ اسد شفیق اور احمد شہزاد کے درمیان قائم ہوئی، دوسری وکٹ پر احمد اور کے پی نے ایک سو تینس رنز بنائے، تیسرے وکٹ کی شراکت حفیظ اور میلان میں ایک سو انتالیس رنز کی رہی، روسو اور سرفراز نے ایک سو تیس رنز چوتھی وکٹ کی شراکت میں جوڑے۔