یمن میں قیام امن کے لیے آخری موقع ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ

برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے یمن کے جنوبی شہر عدن میں اپنے ہم منصب خالد الیمانی سے ملاقات کی ہے اور ان سے جنگ زدہ ملک کی تازہ صورت حال اور قیام امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ستمبر 2014 میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی قانونی حکومت کے خلاف مسلح بغاوت اور دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد سے کسی مغربی ملک کے وزیر خارجہ کا یمن کا یہ پہلا دورہ ہے۔انھوں نے اپنے ٹویٹر اکانٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی ہے اور اس میں کہا ہے کہ میں یہاں ہوں ،اس لیے کہ یہ امن کے لیے آخری موقع ہے۔یمن کی سرکاری خبررساں ایجنسی سبا کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے یمن میں قیام امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر بات چیت کی ہے اور سویڈن میں دسمبر میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں متحارب فریقوں کے درمیان طے شدہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔جیریمی ہنٹ نے جمعہ کو اپنے ٹویٹر اکانٹ پر حوثی ملیشیا کے اعلی مذاکرات کار محمد عبدالسلام کی ایک تصویر پوسٹ کی تھی اور یہ بتایا تھا کہ انھوں نے حوثی نمایندے سے خلیجی ریاست اومان میں ملاقات کی ہے اور ان سے سویڈن میں طے شدہ سمجھوتوں پر عمل درآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔برطانوی وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز سعودی دارالحکومت الریاض میں یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی سے ملاقات کی تھی۔انھوں نے سعودی وزیر خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبدالعزیز العساف اور سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر سے بھی ملاقات کی تھی اور ان سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔