ہم جھوٹی گواہی ختم کرنے کا آغاز اس جھوٹے گواہ سے کر رہے ہیں: چیف جسٹس

سپریم کورٹ پاکستان میں جھوٹی گواہی دینے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور جھوٹے گواہ اے ایس آئی خضر حیات کو عدالت میں پیش کیا گیا جسے جھوٹی گواہی دینے پر عدالت نے طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ وحدت کالونی لاہور میں کام کر رہے تھے اور آپ نے نارووال میں قتل کے مقدمے کی گواہی دے دی۔ حلف پر بیان دیا ہے اور حلف پر جھوٹا بیان دینا ہی غلط ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے جھوٹے گواہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انسانوں کا خوف نہیں تھا تو اللہ کا خوف کرنا چاہیے تھا۔ آپ نے اللہ کا نام لے کر کہہ دیا کہ جھوٹ بولوں تو اللہ کا قہر نازل ہو اور اب شاید اللہ کا قہر نازل ہونے کا وقت آگیا ہے۔