حزب اختلاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے حکومت کے دروازے کھلے ہیں:ڈاکٹر فردوس

اطلاعات ونشریات کے بارے میں وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ حکومت عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کسی بھی قومی مسئلے پر جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان سے مذاکرات کے لئے تیار ہے تاہم وہ کسی دھمکی یاالزام سے بلیک میل نہیں ہوگی۔اسلام آباد میں وزیرمذہبی امورنورالحق قادری کے ہمراہ ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم ،جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ سے مذاکرات کیلئے وزیردفاع پرویزخٹک کی سربراہی میں ایک مکمل بااختیار کمیٹی پہلے ہی تشکیل دے چکے ہیں۔تاہم انہوں نے واضح کیاکہ حکومت کی مذاکرات کی خواہش کوکمزوری نہ سمجھاجائے۔معاون خصوصی نے کہاکہ مولانافضل الرحمان کواکثریت کویرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔مولانافضل الرحمان کے اعتدال پسندموقف کوسراہتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اختلافات اور مسائل کو سیاسی طریقے سے حل کیاجاناچاہیے۔ انہوں نے اعتمادکااظہارکیاکہ مولانافضل الرحمان کو مصالحت کی سوچ اپنانی چاہیے اور وہ انتشار سے گریزکریں۔ اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے نورالحق قادری نے کہاکہ مذہب کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیاجاناچاہیے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کی حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنے اورقادیانیوں کوغیرمسلم قرار دینے کے قانون کو تبدیل کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتی۔وفاقی وزیرنے کہاکہ عمران خان پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پرایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت اسلام آباد میں ایک رحمت الالعالمین بین الاقوامی کانفرنس کااہتمام کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب ،مصر،عراق ،شام، ایران اورتیونس سمیت دنیابھرسے مذہبی دانشورکانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ رہے ہیں