عمران خان پر حملہ کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی چئیرمین عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران حملے کے خلاف راولپنڈی میں فیض آباد اور لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر اور ملک بھر میں احتجاج کیا۔راولپنڈی میں فیض آباد پل کے نیچے جمع پی ٹی آئی کارکنان نے اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ راولپنڈی کی ٹریفک پولیس نے متبادل ٹریفک پلان جاری نہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔اسلام آباد پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کی اور پتھراؤ کرنے والے دو کارکنان کو گرفتار کر لیا۔اسلام آباد پولیس نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ ’فیض آبادکے مقام پر راولپنڈی کی جانب سے مظاہرین جمع ہیں، مظاہرین ڈنڈوں، غلیلوں اورپتھروں کےساتھ اکٹھے ہیں، جن میں اسلحہ بردار بھی موجود ہو سکتے ہیں‘۔بیان میں کہا گیا کہ ’راولپنڈی سے مظاہرین اسلام آباد پولیس پر پتھراؤ کر رہے ہیں، راولپنڈی انتظامیہ مظاہرین کو غیر قانونی عمل سےروکیں‘۔ پولیس نے کہا کہ ’مظاہرین میں بچے بھی موجود ہیں، والدین اپنے بچوں کو کسی بھی غیر قانونی عمل کا حصہ بننے سے روکیں‘۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملہ کے خلاف کوئٹہ کے منان چوک پر قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی قیادت میں احتجاج کیا گیا جہاں مظاہرین نے وفاقی حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔قاسم سوری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’مظاہرین اپنی جانیں قربان کر دیں گے مگر حقیقی آزادی مارچ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے‘۔