مرضی کے چکر میں مقدمہ درج نہیں ہوا، حفاظت کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی تھی، عمران خان پر آئین شکنی کا مقدمہ بنے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اپنی مرضی کی ایف آئی آر کٹوانے کے چکر میں اب مقدمہ درج نہیں ہو سکا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے بیانات کی تین ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں، ملزم کے بیانات میں تسلسل ہے، ملزم نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس کا نشانہ کیوں چوک گیا؟انہوں نے کہا موقع سے ایس ایم جی کے خول بھی ملے ہیں جس کا مطلب ہے وہاں اور بھی لوگوں نے فائرنگ کی، اس معاملے پر بیان بازی سے کام نہیں لینا چاہیے، لانگ مارچ میں جو واقعہ ہوا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،وزیر دفاع نے استفسار کیا کہ جو لوگ اس واقعے میں زخمی ہوئے ہیں کیا ان میں سے کسی کا میڈیکل ہوا؟ کیا کسی نے جائے واردات کو سیل کر کے اس کا جائزہ لیا؟ دو گھنٹے پہلے تک ایف آئی آر تک درج نہیں ہوئی تھی، اندازہ لگا لیں کہ معاملات کس طرف جا رہے ہیں؟.سینئر سیاستدان خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ واقعہ نئے بنائے ہوئے ضلع میں ہوا، جس صوبے میں واقعہ پیش آیا وہاں حفاظت کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی تھی، وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے دست بردار نہیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پرویزالہٰی کے متعلق جو زبان استعمال کرتا تھا وہ آج بھی سب کے کانوں میں گونجتی ہے، پتہ نہیں عمران خان کو پرویز الہٰی میں کیا جادو نظر آیا؟ انہوں ںے کہا کہ لانگ مارچ دراصل شارٹ مارچ ہو چکا تھا، مارچ میں جو تھوڑا بہت رش تھا وہ بھی یہاں پہنچتے پہنچتے ختم ہو گیا، یہ رات سو کر صبح آتے تھے اور شام کو واپس چلے جاتے تھے، یہ کہتا تھا میں 20 لاکھ لوگ لے کر آؤں گا، جہاں واقعہ ہوا ادھر 2500 لوگ بھی نہیں تھے۔