اسرائیل لبنان میں تباہی مچانے کے بعد جنگ ختم کرنے کا سوچنے لگا۔
اسرائیل نے ایک پھر لبنان میں جنگ ختم کرنے کا سوچنے لگا۔اسرائیلی ٹی وی چینل نے ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل آئندہ دو ہفتوں میں لبنان کے محاذ پر جنگ ختم کرنے کے انتظامات کر رہا ہے۔رپورٹ میں ایک سینئر اسرائیلی ذمے دار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 10 سے 14 روز میں شمالی محاذ پر معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اتوار کے روز لبنان کے ساتھ سرحد کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انھوں نے شمالی اسرائیل میں امن کی واپسی کے عزم کا اظہار کیا خواہ یہ معاہدے کے ذریعے ہو یا بغیر معاہد ے کے۔ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کو دریائے لیطانی کے پیچھے دھکیلنا اسرائیلی آبادی کی واپسی کے لیے بنیادی امر ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ وہ حزب اللہ کو زندہ رکھن کے لیے شام کے راستے آنے والی ایرانی "آکسیجن" منقطع کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ ادھر نئی سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج جنوبی لبنان میں غزہ کی پٹی جیسا منظر نامہ بنانے کی کوشش میں ہے۔ مسلط کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ یہاں کے 11 قصبوں اور دیہات میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیل چکی ہے۔اسی طرح کئی ماہرین نے باور کرایا ہے کہ شاید اسرائیل کا مقصد آبادی سے خالی ایک بفر زون قائم کرنا ہے۔ یہ حکمت عملی اس نے غزہ کے ساتھ اپنی پوری سرحد پر بھی نافذ کی تھی۔جنوبی لبنان میں زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد اسرائیلی فوج نے دانستہ طور پر سرحدی علاقوں میں لبنانیوں کے درجنوں گھر دھماکوں سے تباہ کر دیے۔ اس دوران اس نے بعض دیہات میں داخل ہونے کی کوشش کی جہاں سے بعد میں وہ باہر نکل آئی۔
لبنان پر اسرائیلی حملوں میں شدت آنے کے بعد تقریبا دس لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر کا تعلق جنوبی لبنان سے ہے۔ بعض لبنانیوں کو خدشہ ہے کہ اسرائیل 25 برس قبل جنوبی لبنان کی آزادی کے 25 برس بعد دوبارہ سے اس کے بعض حصوں پر قبضہ کر لے گا۔