بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں بھوک، افلاس اوربیمارویوں نے ڈیرے ڈال لیے. تعلیمی اداروں سے نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے ایک ماہ سے تدریسی عمل معطل ہے۔
بلوچستان کے ضلع جعفرآباد اور نصیرآباد میں سیلاب سے متاثرہونیوالے لاکھوں بچے، بوڑھے اور خواتین شدید گرمی میں سڑکوں پر امداد کے منتظرہیں۔ لوگوں کی بڑی تعداد غذائی قلت، پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی اوردواؤں کی فراہمی نہ ہونے کے باعث تیزی سے بیماریوں کا شکار ہورہی ہے۔ بارشیں تھمے کئی دن گزرگئے لیکن نکاسی آب کا کام مکمل نہیں ہوسکا، متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جس کے باعث ایک ماہ سے زائد عرصے سے تدریسی عمل معطل ہے۔ دوسری جانب سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقے تباہی کا منظرپیش کررہے ہیں ٹھل کے کئی دیہات کا زمینی رابطہ بحال نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے سینکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ اشیاء خورونوش کی قلت اوروبائی امراض نے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔