پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اپنے دورہ امریکہ کے بعد واپس وطن روانہ ہو گئے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امن کے حصول میں پاکستان کی قربانیوں کوسراہا جانا چاہیے،،
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا پاکستان واپسی سے قبل یو ایس انسٹیٹوٹ آف پِیس سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہمارا مشترکہ مفاد امن کا حصول ہے اور ہمیں مثبت چیزوں کی طرف دیکھنا چاہیےانہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں جب کہ امن کے حصول میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہیےوزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان میں مشکلات کا پاکستان پر الزام لگانا مناسب نہیں کیوں کہ افغانستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتے ہیں، افغانستان آزاد ملک ہے وہ اپنے فیصلے خود لے سکتا ہے، افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی تعداد 27 لاکھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے، پاکستان پرامن اور ترقی یافتہ افغانستان دیکھنا چاہتا ہے لیکن افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں اب بھی موجود ہیں، افغانستان میں منشیات کی پیداوار پر پاکستان کو تحفظات ہیں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد کرنا ہوگا، اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں کیوں کہ الزامات سے دو طرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔