اسلام آباد میں او آئی سی کی خصوصی کشمیر کانفرنس بلائی جائے۔سراج الحق
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے قائد تحریک آزادی کشمیر شہید سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کی نازک صورت حال کے تناظر میں اسلام آباد میں او آئی سی کی خصوصی کانفرنس بلائی جائے جو صرف مسئلہ کشمیر پر ہو ، تعلیمی نصاب میں سید علی گیلانی کے بارے میں باب شامل کیا جائے ،صوبائی دارالحکومتوں میں کسی ایک بڑی سڑک کو سید علی گیلانی کے نام سے منسوب کیا جائے ،سراج الحق جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے زیر اہتمام قائد تحریک آزادی کشمیر شہید سید علی گیلانی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ تعزیتی ریفرنس سے جماعت اسلامی آزادکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان ،سابق امیر سردار اعجاز افضل خان،تحریک حریت کے کنونیئر غلام محمد صفی ،جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے راہنما غلام نبی نوشہری،کل جماعتی حریت کانفرنس کے راہنماشیخ عبدالمتین ،محمد حسین خطیب ،سید محمد عبداللہ ،لبریشن فرنٹ کے راہنما رفیق ڈار، نزیر قریشی ،جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا جماعت اسلامی آزادکشمیر کے مرکزی نائب امیر نورالباری ، مرکزی سیکرٹری جنرل محمدتنویر انور خان ،اشرف بلال سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا ،اس موقع پر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد پاکستان کے لیے ہے ،کشمیرکی آزادی اور کشمیر کاز کو چھوڑنا پاکستان کے نظریے سے غداری ہو گی ۔انہوں نے کہاکہ اللہ نے کئی بار کشمیر کی آزادی کا موقع عطا کیا مگر بدقسمتی سے حکمرانوں نے ان مواقعوں کو ضائع کردیا۔ ایک موقع پر ہم سرینگر ائیر پورٹ کے نزدیک پہنچ گئے تھے جنرل گریسی نے سب کو واپس بلا لیا۔ دوسری مرتبہ چین نے ایوب خان کو پیغام بھیجاتھا کہ ہم بھارت کی سرحد پر ہیں۔ پاکستان کی فوج حرکت کرے تو کشمیرحاصل کیا جاسکتا ہے، قدرت اللہ شہاب کے مطابق میں نے ایوب خان کو نیند سے جگا کر چین کا پیغام پہنچایا تو انہوں نے کہا کہ جا کر سو جائو میری نیند خراب نہ کرو،سراج الحق نے کہاکہ جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور کو آزادی مل سکتی ہے تو کشمیر کو کیوں نہیں مل سکتی ؟۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکی آزادی کی راہ میں ہماری حکومتوں کی بزدلی اور بد انتظامی بھی رکاوٹ ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں آزادی کی شمع کشمیری عوام کی قربانیوں کے نتیجے میں ہے یہ شمع سید علی گیلانی نے روشن کی تھی ۔سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لیے سیاسی ،سفارتی اور عسکری جدوجہد ضروی ہے ۔ جہاد کے بغیر کسی مسلمان قوم کو آزادی نہیں ملتی، افغان قوم کو بھی جہاد کے نتیجے میں آزادی ملی۔ انہوں نے کہاکہ جہاد کے لفظ کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی مگر جب تک اللہ کی کتاب ہے جہاد کا لفظ ختم نہیں ہوسکتا ،سید علی گیلانی کشمیریوں کے بے مثال راہنما تھے، انہوں نے ہر موقع پر کشمیری قوم کی راہنمائی کی، سید علی گیلانی کی جلائی ہوئی شمع کے نتیجے میں کشمیریوں نے قربانیاں دیں، آزادی کے حصول کے لیے جدوجہد کی ،کشمیریوں نے کبھی بھی بھارتی بالادستی کو قبول نہیں کیا ۔سراج الحق نے کہاکہ بھارتی جریدے انڈیا ٹوڈے نے گواہی دی ہے کہ سید علی گیلانی کی رحلت کے بعد کشمیر کا ہر بچہ بوڑھا علی گیلانی بن چکا ہے ،سراج الحق نے کہاکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کے استصواب رائے اور حق خودارادیت کا ذکر ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ جدوجہد اور قربانیوں کے بغیر آزادی نہیں مل سکتی ،حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو نارمل ریاست ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ کشمیرکی آزادی کے بغیر بھارت سے کشیدگی ختم ہوسکتی ہے نہ خطے میں امن ہوسکتا ہے اور نہ تعلقات نارمل ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی طرف آنے والا پانی کشمیر سے آتا ہے، اگر کشمیریوں کی جدوجہد ختم ہوئی تو پاکستان کو پانی کا قطرہ بھی نہیں ملے تو سوال یہ پیدا ہو گا کہ ہم کس طرف ہجرت کریں ؟کیا سمندر میں کودیں؟ اس لیے ہمیں کشمیر کاز کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان نے آزادکشمیر کے الیکشن کے موقع پر اپنے خطاب میں کشمیر کے سلسلے میں نئے آپشن کی بات کی امریکہ اور بھارت کی بھی یہی خواہش ہے ۔سراج الحق نے کہاکہ اس طرح کی چیزوں سے کشمیریوں کی تاریخی جدوجہد سبوتاز ہو سکتی ہے ۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کاز کے لیے لابنگ کرنے کے لیے کل وقتی نائب وزیر خارجہ کا تقررکیا جائے ،سراج الحق نے کہا کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کاعبوری صوبہ نہ بنایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے گلگت بلتستان کے بعد آزادکشمیر میں ایسا ہوسکتا ہے۔ ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے ،جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم سید علی گیلانی کی جلائی ہوئی شمع کو روشن رکھیں گے۔ سید علی گیلانی کا جسد خاکی حیدر پورہ میں جبراً دفن کیا گیا ہے مستقبل میں انشاء اللہ سید علی گیلانی مزار شہداء میں دفن ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے اپنے دائرے میں رہ کر جدوجہد جاری رکھناہو گی۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کی آزادی کا کائونٹر ر روڈ میپ دیا جائے۔ قائد اعظم کشمیر کی کشمیر پالیسی کی تجدید کی جائے ۔وحد ت کشمیر اور حق خودارادیت پر کوئی کمپرومائزن نہ کیا جائے۔ اگر وحدت کشمیر پر کمزوری دیکھائی گئی تو کشمیری سیسہ پلائی ہوئی دیوار ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کو عبوری صو بہ بنا نے کے بجائے آزادکشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کو صوبہ بنانے کا کوئی منصوبہ ہے تو اسے دل سے نکال دیا جائے۔ وحدت کشمیر کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔