کابل:طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں داعش کے کم از کم 3 عسکریت پسند ہلاک

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک گنجان آبادی والے نواحی علاقے میں اتوار کی رات طالبان فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران داعش کے کم از کم تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے پیر کو ایک بیان میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کی خصوصی فورسز کے ارکان نے گزشتہ رات کابل کے پولیس ضلع 17 میں داعش کے ایک ٹھکانے کے خلاف کارروائی شروع کی، جس کے نتیجے میں داعش کا خفیہ ٹھکانہ مکمل تباہ کردیا گیا اور عمارت میں موجود بے رحم داعش کے تمام ارکان کو ہلاک کیا گیا۔اس بیان میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔مقامی رہائشیوں کے مطابق کوتلِ خیرخانہ کے علاقے میں گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے دوران ایک گاڑی اور مطلوبہ عمارت میں آگ لگ گئی جبکہ داعش کے تین ارکان مارے گئے۔یہ کارروائی کابل کے وسطی علاقے میں ایک بڑی مسجد کے باہر بم حملے کے چند گھنٹے بعد کی گئی، جہاں پر طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی مرحوم والدہ کے لیے دعائیہ تقریب منعقد کی گئی تھی، جس میں دو شہری ہلاک اور چار زخمی ہوئے تھے۔افغانستان میں اگست کے وسط میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے سکیورٹی کی صورت حال عمومی طور پرسکون رہی ہے۔تاہم حالیہ ہفتوں کے دوران کابل اور مشرقی صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد شہر میں داعش سے منسلک عسکریت پسندوں کی جانب سے بم حملے کیے گئے۔