ازبکستان کے صدر اسلام کریمووف کو آبائی شہر سمر قند میں سپرد خاک کردیا گیا
اسلام کریمووف جمعہ کو اٹھہتر سال کی عمر میں دماغ کی شریان پھٹنے سے انتقال کرگئے تھے ۔۔۔۔ ان کی میت کو طیارے کے ذریعے دارالحکومت تاشقند سے ثمر قند لایا گیا جہاں ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں ،،،جنازے میں روسی وزیر اعظم دمیتری میدودیو،ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف،افغان صدر اشرف غنی ،تاجک صدر ایمو مالی رحمان سمیت دیگر ممالک کے سربراہان شریک ہوئے،،،اسلام کریمووف ستائس سال برسر اقتدار رہے اور انہیں ایک سخت گیر حکمران مانا جاتا تھا،ابھی تک ملک کے نئے حکمران سے متعلق صورتحال واضح نہیں ہوسکی کیونکہ کریمووف نے اپنا جانشین مقرر نہیں کیا تھا ۔