یمن میں بمباری کا سلسلہ جاری, عدن کے سرکاری ہیڈکوارٹرپرحوثیوں کا قبضہ , ریڈ کراس کی طبی امداد پہنچانے کے لیے 24 گھنٹے کی جنگ بندی کی اپیل

سعودی عرب اور اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وسطی شہر عدن میں حوثیوں نے شدید لڑائی کے بعد سرکاری ہیڈکوارٹر پر قبضہ کرلیا ہے،اس دوران گیارہ روز تک حوثیوں اور مقامی قبائل کے درمیان ہونے والی لڑائی میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں،ادھر یمنی دارالحکومت صنعا میں اتحادیوں کی جانب سے فضائی بمباری جاری ہے۔ تازپ حملوں میں مزید چودہ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ یمن کے اہم شہر میں حوثی باغیوں اور مقامی ملیشیا کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے،اس دوران توپ خانے کا بھی دونوں جانب سے استعمال کیا جارہا ہے، جبکہ شدید گولہ باری سے شہر کھنڈر کا منظر پیش کررہا ہے،خبر ایجنسی کے مطابق شہر میں گولہ باری کی وجہ سے ہر جگہ لاشیں بکھری ہوئی ہیں، جبکہ درجنوں زخمی اس وقت طبی امداد کے منتظر ہیں سلامتی کونسل کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے یمن میں جاری لڑائی میں ’انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفے‘ کی قرارداد پر غورکے لیے کونسل کے رکن ممالک کو مزید وقت درکار ہے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس نے گذشتہ روز یمن کے مسئلے پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے،جس میں سعودی قیادت میں اتحادی طیاروں کی بمباری میں وقفے کا مطالبہ کیا گیا ہے، روسی قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ یمن میں ’امداد کی تیز، محفوظ اور بغیر خلل کے فراہمی کو یقینی بنایا جائے، تاکہ امداد کے منتظر افراد تک مدد پہنچ سکے۔ دوسری جانب ریڈ کراس کے مطابق ادویات اور دیگر اشیاء سے لدے دو فضائی قافلے سعودی عرب اور اتحادیوں کی جانب سے ناکہ بندی کی وجہ سے روانہ نہیں کیے جا سکے ہیں۔ جس کے باعث ریڈ کراس کی جانب سے بھی جنگ زدہ علاقے میں متاثرہ افراد تک امداد پہنچانے کے لیے 24 گھنٹے فائربندی کی اپیل کی ہے،ریڈ کراس کے مطابق یمن میں حالات سنیگن ہوتے جا رہے ہیں اور ہر گھنٹے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس صورتحال میں امداد کا فوری طور پر وہاں پہنچنا انتہائی ضروری ہے۔