مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کی بربریت کے بعد حالات بدترین نہج پر پہنچ چکے ہیں۔
بھارتی فوج کے مظالم کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل چوتھے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال جاری رہی۔ قابض افواج نے تاحال کئی علاقوں میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ وادی میں بدترین حالات کے پیش نظر تمام سرکاری اور پرائیویٹ ادارے چوتھے روز بھی بند رہے۔ جبکہ ٹرین سروس بھی معطل ہے۔
بیس کشمیری جوانوں کو شہید کرنے کے بعد بزدل بھارت نے مظاہروں کے خوف سے حریت قیادت کو نظربند کر رکھا ہے۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اور میرواعظ عمرفاروق نے قابض افواج کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کی تاہم انہیں دوبارہ نظربند کر دیا گیا۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو سنٹرل جیل سرینگر میں بند رکھا گیا ہے۔ بزرگ رہنما سید علی گیلانی نظربندی کے دوران مسلسل کہتے رہے دروازہ کھولو۔ بھارتی جمہوریت کا جنازہ نکل رہا ہے۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیراعلٰی فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگروادی میں بدترین صورتحال جاری رہی تو ہر علاقے سے نوجوان جذبہ شہادت سے باہر نکلیں گے۔ مسئلہ کے حل کیلیے بھارتی حکومت کو پاکستان سے بات چیت کرنا چاہیے۔