آج دنیا کے سامنے بھارتی عزائم بے نقاب ہوگئے ہیں، شاہ محمود قریشی
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نےاقوام متحدہ میں جووعدہ کیاتھااس کی خلاف ورزی کی،بھارت نےجوآئینی ترامیم کی ان کاکوئی قانونی اوراخلاقی جوازنہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکےعوام نےآرٹیکل ختم کرنےکی کھل کرمخالفت کی ہے ، آئینی ترامیم سےبھارت عوامی رائےعامہ کوتبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسئلےکوپرامن طورپرحل کرنےکاخواہشمندہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کے مطابق پاکستان کی خواہش تھی معاملے کومل بیٹھ کر حل کریں، تاہم بھارت نے کشمیر کے معاملے کو آج مزید الجھا دیا ہے۔بھارت سمجھتاہےترامیم سےمسئلہ حل ہوجائےگاتویہ خام خیالی ہے کیونکہ کشمیریوں کے حق خود ارادایت کوکوئی ترمیم بدل نہیں سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کےجذبہ حریت کوکوئی آئینی ترمیم کچل نہیں سکتی،آج بھارت نےمسئلہ کشمیرکوعالمی حیثیت دلادی ہے ۔ شاہ محمود قریشی نے کشمیری قیادت کو نظر بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میرواعظ عمرفاروق پہلےہی کہہ چکےکہ ترمیم کے بھارتی اقدام کاردعمل آئےگا۔ یہ ردعمل نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ آزاد کشمیر میں بھی آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کےاقدامات نےمعاملےکواورالجھادیاہے، تاہم دنیاکےسامنےبھارت کےمقاصدبےنقاب ہوگئےہیں۔مسلم امہ کوبھارت کےاقدامات کانوٹس لیناچاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کوسامنےرکھتےہوئےبات کریں گے،یہ مسئلہ کئی دیائیوں سےچلاآرہاتھاجس کوسلجھانےکے لیے پیشکش کی تھی۔ اب دنیادیکھ رہی ہےکہ بھارت کےمقاصدکیاتھے۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں تعینات پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کوہدایت کردی ہےکہ نیویارک پہنچ کررابطےشروع کردیں، ملیحہ لودھی نیویارک پہنچ کرعالمی برادری کومقبوضہ کشمیرکی صورتحال سےآگاہ کریں گی۔ خیال رہے کہ بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا تھا، تجویز کے تحت غیرمقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوجائےگی۔ بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کردیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرزکو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔ خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔