یہ کشمیری عوام پر بہت بڑا حملہ ہے, کشمیر کی سیاسی قیادت کو گرفتار کیا گیا ہے, جہاں جہاں بھی ہوا اس مسئلے کو اٹھائیں گے: بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹونے کہا ہے کہبھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر آج جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ انتہائی انتہا پسندانہ عمل ہے, ہمیں کشمیر کے مسئلے کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھانا چاہیے اگر وہ ساتھ نہیں دیتے تو انہیں بے نقاب کرنا چاہیے, یہ کشمیری عوام پر بہت بڑا حملہ ہے, کشمیر کی سیاسی قیادت کو گرفتار کیا گیا ہے, جہاں جہاں بھی ہوا اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔ الیکشن سے پہلے عمران خان نے مودی کے وزیراعظم بننے پر جو بیان دیا تھا کہ مودی کے آنے سے کشمیر کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے لیکن پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ مودی سے امید نہ رکھیں۔پیر کو چیئرمین پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک انتہا پسند بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے کشمیر کی عوام پر تاریخی حملہ ہو رہا ہے۔ نریندر مودی سے کسی قسم کی خیر کی امید نہ رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی وادی سے پہلے سیاحوں کو نکالا اور پھر غیر جمہوری طریقے سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا گیا جو بھارت کے مسلمانوں پر حملہ ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہر پاکستانی کو کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی تو بنی ہی کشمیر کے لیے تھی اور ذوالفقار علی بھٹو نے پوری دنیا کے سامنے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا تھا تاہم اب کشمیر پر تاریخی حملہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان پیپلز پارٹی ایک ذمہ دارانہ کردار ادا کرے گی اور کشمیر کے ساتھ اپنی یکجہتی دکھائے گی۔ بلاول بھٹو زردری نے کہا ہے کہ غیر جمہوری طریقے سے بھارت نے کشمیر کے سٹیٹس کو ختم کیا ہے ,یہ سٹیٹس نہرو کی درخواست پر 'اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دیا تھا۔ ہمیں کشمیر کے مسئلے کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھانا چاہیے اگر وہ ساتھ نہیں دیتے تو انہیں بے نقاب کرنا چاہیے. سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جن سینیٹرز نے وفاداریاں تبدیل کی اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جب تک کمیٹی کی رپورٹ نہیں آتی تب تک کچھ نہیں کہا جاسکتا۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عوام کے سامنے ہے, ہم مودی کے انتہا پسند حکومت کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔ مودی واجپائی جیسے وزیراعظم نہیں وہ انتہا پسند سوچ کے مالک ہیں . غیر جمہوری طریقے سے وزیراعظم مودی نے کشمیر کے سپیشل سٹیٹس کو ختم کردیا ہے۔ ہر پاکستانی کو کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرنا پڑے گی۔ جو سٹیٹس نہرو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ان کو دیا تھا وہ غیر جمہوری طریقے سے ختم کردیا گیا ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میرے نانا نے کشمیر کے مسائل کی وجہ سے پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی اور شہید بے نظیر بھٹو نے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے پوری دنیا میں لابنگ کی۔ اس ایشو پر پوری انسانیت کا فرض ہے کہ وہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام کو روکنے کیلئے اپنی آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں صدر مملکت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری درخواست پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا۔ جب مودی وزیراعظم بنا تو ہمیں چاہیے تھا کہ ہم اس انتہا پسند شخص کو بے نقاب کرتے۔ اب بھی ہم درست سمت میں چلیں تو کشمیر پر مودی کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹونے کہا ہے کہبھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر آج جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ انتہائی انتہا پسندانہ عمل ہے, ہمیں کشمیر کے مسئلے کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھانا چاہیے اگر وہ ساتھ نہیں دیتے تو انہیں بے نقاب کرنا چاہیے, یہ کشمیری عوام پر بہت بڑا حملہ ہے, کشمیر کی سیاسی قیادت کو گرفتار کیا گیا ہے, جہاں جہاں بھی ہوا اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔ الیکشن سے پہلے عمران خان نے مودی کے وزیراعظم بننے پر جو بیان دیا تھا کہ مودی کے آنے سے کشمیر کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے لیکن پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ مودی سے امید نہ رکھیں۔پیر کو چیئرمین پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک انتہا پسند بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے کشمیر کی عوام پر تاریخی حملہ ہو رہا ہے۔ نریندر مودی سے کسی قسم کی خیر کی امید نہ رکھی جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی وادی سے پہلے سیاحوں کو نکالا اور پھر غیر جمہوری طریقے سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا گیا جو بھارت کے مسلمانوں پر حملہ ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہر پاکستانی کو کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی تو بنی ہی کشمیر کے لیے تھی اور ذوالفقار علی بھٹو نے پوری دنیا کے سامنے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا تھا تاہم اب کشمیر پر تاریخی حملہ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان پیپلز پارٹی ایک ذمہ دارانہ کردار ادا کرے گی اور کشمیر کے ساتھ اپنی یکجہتی دکھائے گی۔ بلاول بھٹو زردری نے کہا ہے کہ غیر جمہوری طریقے سے بھارت نے کشمیر کے سٹیٹس کو ختم کیا ہے ,یہ سٹیٹس نہرو کی درخواست پر 'اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے دیا تھا۔ ہمیں کشمیر کے مسئلے کو انٹرنیشنل فورم پر اٹھانا چاہیے اگر وہ ساتھ نہیں دیتے تو انہیں بے نقاب کرنا چاہیے. سینیٹ الیکشن کے حوالے سے جن سینیٹرز نے وفاداریاں تبدیل کی اس حوالے سے پیپلزپارٹی کے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جب تک کمیٹی کی رپورٹ نہیں آتی تب تک کچھ نہیں کہا جاسکتا۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عوام کے سامنے ہے, ہم مودی کے انتہا پسند حکومت کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔ مودی واجپائی جیسے وزیراعظم نہیں وہ انتہا پسند سوچ کے مالک ہیں . غیر جمہوری طریقے سے وزیراعظم مودی نے کشمیر کے سپیشل سٹیٹس کو ختم کردیا ہے۔ ہر پاکستانی کو کشمیریوں کیلئے آواز بلند کرنا پڑے گی۔ جو سٹیٹس نہرو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ان کو دیا تھا وہ غیر جمہوری طریقے سے ختم کردیا گیا ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو میرے نانا نے کشمیر کے مسائل کی وجہ سے پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی اور شہید بے نظیر بھٹو نے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے پوری دنیا میں لابنگ کی۔ اس ایشو پر پوری انسانیت کا فرض ہے کہ وہ کشمیر میں ہونے والے قتل عام کو روکنے کیلئے اپنی آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں صدر مملکت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری درخواست پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا۔ جب مودی وزیراعظم بنا تو ہمیں چاہیے تھا کہ ہم اس انتہا پسند شخص کو بے نقاب کرتے۔ اب بھی ہم درست سمت میں چلیں تو کشمیر پر مودی کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ یہ اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔ ہمیں دیوار کے ساتھ لگا دیا ہے۔ میرے خیال میں جموں و کشمیر کا ہی نہیں بلکہ پورے ملک کا مستقبل تاریک ہے۔ حکومت اقدام سے نہ صرف انڈیا کے مسلمانوں کو تنہا کر دے گی بلکہ خوفزدہ کر دے گی اور ایک تنبیہ کے طور پر استعمال کیا جائے گا کہ احکامات کو مانیں اور اگر کوئی اختلاف کرے گا تو اس کو سرعام ننگا کر دیا جائے گا یا اس کے وقار کو مجروح کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صورتحال بہت خوفزدہ ہے کیونکہ جن بوتل سے باہر آ گیا ہے۔ کچھ عرصہ بعد مودی سرکار کو نہیں علم ہو گا کہ اسے واپس بوتل میں کیسے بند کریں اور اس کا احساس انھیں کچھ عرصہ بعد ہوگا۔