ڈینیل پرل قتل کیس: ملزمان کی نظر بندی کا دوسرا نوٹیفکیشن بھی چیلنج
امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس کے ملزمان کی نظر بندی کا دوسرا نوٹیفیکشن بھی چیلنج کر دیا گیا۔ڈینیل پرل قتل کے ملزمان کی نظر بندی کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔درخواست گزار کے وکیل ندیم احمد آزر نے حکومت سندھ کے نظر بندی کے دوسرے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بریت کے باوجود احمد عمر سعید، فہد نسیم، سلمان ثاقب اور شیخ محمد کو نظر بند کیا گیا۔ ملزمان 20 سال سے جیل میں ہیں، نظر بند رکھنا نا انصافی ہے۔ محکمہ داخلہ کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور ملزمان کو جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔عدالت نے پراسکیوٹر جنرل سندھ اور ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 20اگست تک جواب طلب کر لیا۔