انٹرا پارٹی الیکشن روکنے کا حکم ، چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر برقرار
ی انٹرا پارٹی الیکشن رکوانے کی درخواست پر سماعت کی ، چوہدری شجاعت کی طرف سے بیرسٹر عمر اسلم کمیشن میں پیش ہوئے۔دورانِ سماعت وکیل چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ 28 جولائی کو سوشل میڈیا پر بغیر دستخط شدہ خط سے معلوم ہوا کہ پارٹی کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہے ، اس اجلاس میں پارٹی کے صدر اور جنرل سیکریٹری کو ہٹا دیا گیا۔وکیل چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں صدر اور جنرل سیکریٹری کے الیکشن کا اعلان کیا گیا، سینٹرل ورکنگ کمیٹی وجود ہی نہیں رکھتی ، پارٹی ممبران کو اس اجلاس کا نوٹیفکیشن نہیں ملا، جن ممبران نے اجلاس میں شرکت کی ان کی کوئی فہرست نہیں۔درخواست گزارکے وکیل نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ غیر قانونی اجلاس تھا، پارٹی کے صدر اور جنرل سیکریٹری برقرار ہیں، ان کے خلاف کارروائی ہو جنہوں نے خود کو سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا ممبر ظاہر کیا، اجلاس میں شرکت کی۔چوہدری شجاعت حسین کے وکیل کا کہنا تھا کہ پارٹی صدر استعفے سے ہٹ سکتا ہے، سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ پارٹی صدر کو برطرف کرے ، سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے دوبارہ الیکشن شیڈول کا اعلان بھی غیر قانونی ہے، پارٹی کا غیر قانونی الیکشن 10 اگست کو کرایا جا رہا ہے۔