قبل از وقت انتخابات کی رکاوٹیں ختم، اسمبلیوں کی حتمی حلقہ بندیاں جاری
قبل از وقت عام انتخابات کے انعقاد کی رکاوٹیں ختم ہو گئیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حتمی حلقہ بندیاں جاری کر دیں۔ آئندہ عام انتخابات سے متعلق بڑی خبر ہے، قبل از وقت عام انتخابات کے انعقاد کی تمام قانونی رکاوٹیں ختم ہو گئیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق آئندہ الیکشن میں قومی اسمبلی کی 266 جنرل نشستیں بنائی گئی ہیں، چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 593 جنرل نشستیں بنائی گئیں ہیں، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی 859 جنرل نشستوں کے حلقے بنائے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی میں پنجاب کی 141، سندھ کی 61، بلوچستان کی 16 سیٹیں رکھی گئی ہیں، خیبرپختونخوا کی 45 اور اسلام آباد کی 3 سیٹیں رکھی گئیں ہیں، نئی حلقہ بندیوں کے زریعے قومی اسمبلی کی چھ نشستیں کم کر دی گئیں۔ 25 ویں آئینی ترامیم کے بعد قومی اسمبلی کی 6 نشستیں کم کر دی گئیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی 51، خیبر پختونخوا اسمبلی کی 115 جنرل نشستیں رکھی گئی ہیں، پنجاب اسمبلی کی 297، سندھ اسمبلی کی 130 سییٹں بنائی گئی ہیں۔ حلقہ بندیاں چھٹی مردم شماری کے نتائج کے تحت کی گئیں، پہلا قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 1 چترال کو برقرار رکھا گیا ہے، وفاقی دارالحکومت کے قومی اسمبلی کے حلقے کا آغاز این اے 46 سے ہو گا، 231 حلقوں کے نمبر تبدیل کر دئے گئے، پنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقوں کا آغاز این اے 49 اٹک سے ہو گا، سندھ سے قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 190 جیکب آباد سے شروع ہو گا، بلوچستان سے قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 251 شیرانی سے شروع ہو گا۔