کوئی پاکستانی کشمیر کو نہیں بھلا سکتا۔کشمیر سے متعلق قرارداوں کو سرد خانے میں ڈالنے پر اقوام متحدہ کو سوچنا چاہے: نوازشریف
آزادکشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیر سے متعلق اپنی قرار دادوں پر عمل کرے۔ اقوام متحدہ کوبتانا چاہیے وہ اپنی قراردادوں پرعملدرآمد کرانے میں کیوں ناکام رہایہ
اقوام متحدہ کی ساکھ کا معاملہ ہےانکا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکے بھائیوں کیساتھ اظہاریکجہتی ہماری قومی روایت ہے۔ دوہزار سولہ میں بھی کشمیرکا خطہ امن کی تلاش میں ہے۔ نہیں بھولنا چاہیے کشمیر اس خطے میں ہے ، آزادی ان کا بھی حق ہے۔ مقبوضہ کشمیرکےعوام سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد چاہتے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ممالک کے درمیان اختلاف ہونا کوئی انہونی بات نہیں ہے ۔دونوں ممالک کو اپنے مفاد کیلئے سوچنا ہوگا۔ خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے وژن دیا ہے۔ ہمارے مسائل کا حل باہمی مذاکرات سے ہی ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ہوا پاکستان سے زیادہ دہشتگردی کا خاتمہ کون چاہے گا۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ تاریخ آج پاکستان اور بھارت سے سوالات اٹھا رہی ہے دونوں ممالک اپنے آنےوالی نسلوں کو کیا دیں گے۔ یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں پاک بھارت مذاکراتی عمل آگے بڑھے گا۔ اقتصادی رہداری منصوبے کےبارے میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ راہداری منصوبے کے فوائد آزاد کشمیراور گلگت بلتستان تک بھی پہنچیں گے۔