دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کا دن منایا جا رہا ہے۔
یہاں برف گرتی ہے، یہاں پھول کھلتے ہیں، یہاں بارش برستی ہے مگر بارشوں میں بھی یہاں کوہسار جلتے ہیں۔ یہ ہے جنت نظیر وادی کشمیر ۔۔۔۔ جموں و کشمیر کئی دہائیوں سے آگ و خون میں جل رہا ہے، یہاں سسکیاں ہیں، آہ و زاریاں ہیں۔ ظلم کا راج ہے اور لاکھوں فوجیوں کی نہتے کشمیریوں پر گولیوں کی بوچھاڑ ۔۔۔۔ مقبوضہ وادی کے باسیوں کا قصور بس اتنا ہے کہ وہ حق خودارادیت کے حصول کیلئے سراپا احتجاج ہیں۔ وادی میں بھارت کئی دہائیوں کے ظلم و ستم کے بعد بھی کشمیریوں کی آواز کو دبا نہیں سکا۔ ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی قومی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔ اِس دن عوام اور حکمران کشمیری بھائیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔ وادی کشمیر کی ہر گلی اور سڑک پر مجاہدین کا لہو مہک رہا ہے۔ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی بھی اِس جبر کے دور کو دوام بخش رہی ہے لیکن کشمیریوں کو یقین ہے کہ ظلم کی یہ رات ایک دن چھٹ جائے گی۔۔ یوم اظہاریکجہتی کشمیر پر ہمیں کشمیری بھائیوں کے حوصلے بڑھانے اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہیے۔ اِس موقع پر ہمیں اپنا احتساب بھی کرنا چاہیے کیونکہ بے گناہ شہداء کا خون پکار پکار کر ہمیں بلا رہا ہے۔ شہید تم سے یہ کہہ رہے ہیں،لہو ہمارا بھلا نہ دینا