رجیم چینج کے بعد عوام میرے ساتھ کھڑے ہوئے تو مجھے قتل کرنے کی کوشش کی گئی: عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ رجیم چینج کے بعد عوام میرے ساتھ کھڑے ہوئے تو چوروں کے ساتھ مل کر مجھے راستے سے ہٹانے کیلئے قتل کرنے کی کوشش کی گئی اور سلمان تاثیر واقعے کی طرز پر مجھے قتل کرنے کا پلان بنایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب تک جنگل کا قانون ختم نہیں کرتے تو ملک کاکوئی مستقبل نہیں اور اس وقت ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہے، وزیرآباد میں مجھ پر ہونے والے قاتلانہ حملے پر جے آئی ٹی کی تفصیلات سامنے رکھنا چاہتا ہوں، سب سے پہلے رجیم چینج ہوئی، مجھے پتہ ہے اس میں کون ملوث تھا، کس نے کیا پلاننگ کی، ان کی سوچ کیا تھی، کیسے پیسہ چلایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک آدمی نے ہماری حکومت گرانے کا فیصلہ کیا، اس آدمی نے حکم کیا تو ہمارے اتحادی ہم سے الگ ہوئے، عوام سب سمجھ گئی کہ کیا ہوا تھا، حکومت گرا دی گئی، 10 اپریل کو جو ہوا ایسا منظر پہلی بار قوم کے سامنے آیا، پہلی بار 10 اپریل کو لاکھوں لوگ سڑکوں پر آئے اور کہا امپورٹڈ حکومت نامنظور، مگر جرائم پیشہ لوگوں کو قوم پرمسلط کر دیا گیا، ضمنی انتخابات میں بھی قوم نے اپنا پیغام دیا لیکن قوم کی آواز سننے کے بجائے طاقت کا استعمال کیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف کیسزبنائے گئے مجھے تو یاد بھی نہیں کتنے مقدمات ہیں اور جب عوام میرے ساتھ کھڑے ہوئے تو چوروں کے ساتھ مل کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی، کسی نہ کسی طرح مجھے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی اور سلمان تاثیر واقعے کی طرز پر مجھے قتل کرنے کیلئے پلان بنایا گیا، 25 مئی کو جس طرح ظلم کیا گیا ایسا ماضی میں کبھی نہیں ہوا، 70سالہ ایم پی اے خاتون کو گھسیٹ کر تھانے لے گئے ایساکبھی نہیں ہوا، اسٹیبلشمنٹ اور ساری پارٹیاں ایک طرف اورہم دوسری طرف، ملک میں قانون کی حکمرانی تک ترقی نہیں ہو سکتی۔