کرنل شیر خان شہید صوابی کے گاؤں نواں کلی میں پیدا ہوئے اور انہوں نے انیس سو چورانوے میں پاک فوج میں شمولیت اختیارکی۔
کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے کارگل کی جنگ میں بے پناہ بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے دانت کھٹے کردئیے۔ شیر خان شہید نے اپنے جوانوں کے ہمراہ گلتری اور وادی مشکوش کے گرد حفاظتیچوکیاں قائم کیں۔ اس دوران کرنل شیر خان شہید چوکیوں کا انتہائی جواں مردی سے دفاع کرتے رہے۔ کارگل محاذ کے دوران شیر خان شہید نے اپنے اکیس ساتھیوں کے ہمراہ بڑی تعداد میں موجود بھارتی سپاہیوں پر ایک کے بعد ایک حملہ کیا اور انہیں شدید نقصان پہنچایا۔ جس کے بعد بھارتی فوجیوں نے کرنل شیر خان شہید کا گھیراؤ کرنا شروع کردیا اور انہیں ہتھیار ڈالنے کو کہا۔ لیکن دلیری اور شجاعت کا پیکر کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کردیا اور دشمن نے انہیں شہید کردیا۔ کارگل کے معرکے میں کیپٹن کرنل شیر خان شہید نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے ثابت کردیا کہ بہادری میں پاک فوج کا کوئی ثانی نہیں۔ کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی بہادری اور شجاعت کے اعتراف میں انہیں اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔ حتی کہ کرنل شیر خان شہید کی شجاعت کا اعتراف دشمن بھارت نے بھی کیا۔
معرکہ کارگل کےعظیم قومی ہیرو کیپٹن کرنل شیر خان کا آج یوم شہادت ہے
Jul 05, 2016 | 16:42