جامن ایک ایسا پھل ہے جسے زیادہ عرصہ تک محفوظ نہیں رکھا جاسکتا
لاہور:
آج کل جامن اپنی بہار دکھا رہے ہیں چند ہفتوں کے اس مہمان پھل کو درخت سے توڑنا انتہائی دشوار کام ہےاوراس مقصد کے لیے خاص تکنیک استعمال کی جاتی ہے۔لاہور کینال کے دونوں جانب جامن کے سیکڑوں درخت ہیں جوآج کل اپنے جوبن پرہیں، ان درختوں پرلگے جامن اتارنے کے لیے ٹھیکداروں نے بانسوں کی مدد سے خصوصی سیڑھیاں تیار کی ہیں، ان سیڑھیوں کو رسوں کی مدد سے باندھا جاتا ہے اور جامن توڑنے کے لیے کمرکس لی جاتی ہے، ایک ایک جامن توڑنے کے لیے جان جوکھوں میں ڈالی جاتی ہے۔ایک محنت کش زاہد نے بتایا کہ وہ لوگ لاہورکے قریبی شہرقصور سے یہاں آئے ہیں، ٹھیکداران کا علاقے کا رہنے والا ہے، وہ لوگ جب تک جامن ختم نہیں ہوجاتے یہاں ہی رہیں گے، جامن کے درخت پرچڑھنے اورانہیں توڑنے کا کام انہوں نے اپنے گاؤں میں ہی سیکھا تھا، اس عمل کے دوران میں کئی باردرخت سے گرے اورمعمولی چوٹیں بھی کھاچکے ہیں۔ جامن کا پھل ایک سے ڈیڑھ ماہ تک رہتا ہے، اس دوران اگربارش کے ساتھ تیزآندھی آجائے تو بہت سا پھل زمین پرگرنے سے ضاع ہوجاتا ہے، ایک عام درخت کو سیزن کے دوران 10 سے 12 من جامن لگتے ہیں۔