اسرائیل نے مسجد اقصیٰ سے متصل ٹائون میں تعمیرات کی منظوری دیدی۔
اسرائیلی کنیسٹ کی ماحولیاتی کمیٹی اور دخلہ کمیٹی نے بدھ کے روز مسجد اقصیٰ سے متصل سلوان ٹائون میں یہودیوں کو تعمیرات کی منظوری دیدی ۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز کنیسٹ کی دو کمیٹیوں میں سلوان میں تعمیرات کے حوالے سے دی گئی ایک درخواست پرغور کیا گیا، اس موقع پر دونوں کمیٹیوں میں ہونے والی ابتدائی رائے شماری میں العاد نامی یہودی تنظیم کو سلوان ٹائون میں رہائشی، تفریحی اور کمرشل تعمیرات کی اجازت دے دی گئی ۔خیال رہے کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری میں سرگرم العاد تنظیم نے سلوان ٹائون میں فلسطینی اراضی پر نیشنل پارک اور ڈیوڈ سٹی کے نام سے مختلف منصوبوں پر کام شروع کرنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے۔اسرائیلی حکومت کے مشیر قانون اور پلاننگ کے شعبے کی طرف سے سلوان میں تعمیرات کے نئے قانون کی مخالفت کی ہے اہم لیکوڈ پارٹی کے قائم مقام چیئرمین یوآف کیچ نے اس قانون پر رائے شماری کرائی تو آٹھ ارکان نے اس کی حمایت اور چھ نے مخالفت کی ،سلوان ٹائون میں یہودی آباد کاری کے لیے تعمیرات کا قانون ایک سال قبل متعارف کرایا گیا تھا، اس قانون کے تحت سلوان میں اسرائیلی بلدیہ کے زیراہتمام نیشنل پارک کی تعمیر اور کئی دوسرے تعمیراتی منصوبوں پر کام شروع کرنے کی راہ ہموار کی گئی تھی۔