بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیاں ،رمضان المبارک کے دوران نوعمر لڑکے سمیت چونتیس کشمیریوں کو شہید کیا
مقبوضہ کشمیر میں آج سری نگر، اسلام آباد ، کپواڑہ اور بارہمولا کے اضلاع میں بھارتی فوج نے نماز عید کے دوران مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔آج سری نگر، اسلام آباد، شوپیاں ، پلوامہ، سوپور، پہلہان ، کپواڑہ، کشتواڑ اور مقبوضہ وادی کے دوسرے حصوں میں نماز عید کے فوری بعد بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ،انہوں نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھارکھے تھے اور جیوے جیو ے پاکستان، اور ہم آزادی چاہتے ہیں، کے فلگ شفاف نعرے لگائے۔سری نگر، کشتواڑ او ر دوسرے علاقوں میں پاکستانی پرچم لہرائے گئے۔بھارتی فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔ حکام نے نوبٹہ اور سرینگر کے بعض علاقوں میں پابندیاں لگادی ہیں۔ادھر بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران رمضان المبارک کے دوران ایک نو عمر لڑکے سمیت چونتیس کشمیریوں کو شہید کیا۔ آج کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد وشمار کے مطابق ان میں سے تین افراد کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ اس عرصے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج، نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر فائرنگ ، آنسو گیس اور چھرے والی بندوق کے استعمال سے چارسو ستانوے افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ ایک خاتون سمیت 137 شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔شہادتوں کے ان واقعات کے نتیجے میں چار خواتین بیوہ جبکہ دس بچے یتیم ہوئے۔رمضان المبارک کے دوران پانچ خواتین کی بے حرمتی کی گئی اور قابض فوجیوں کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی303 کارروائیوں میں 39 مکانات تباہ ہوگئے یا انہیں نقصان پہنچا۔