سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولز کو اضافی فیس اور جرمانے کی وصولی سے روک دیا
سندھ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے پرائیوٹ اسکولز کی فیسوں میں اضافے کیلئے حکومتی نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے کر اسکولوں کو اضافی فیس اور جرمانے کی وصولی سے روک دیا ہے۔پیر کوسندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی ڈویژن بینچ نیکئی ماہ سے زیر سماعت ڈیڑھ درجن سے زائد مختلف پٹیشنز اور درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا ہے۔جسٹس منیب اختر اور جسٹس عزیزالرحمان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے اسکولوں کی انتظامیہ کو فیسوں میں اضافے اور ان پر لیٹ فیس کی وصولی سے بھی روک دیا۔فیسوں میں اضافے کے خلاف پٹیشن کے جواب میں پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بھی درخواست دائر کی تھی اور پانچ فیصد اضافے کو کم قرار دیا تھا۔ عدالت نے اسکول فیسوں میں کیا گیا اضافہ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حکومت سندھ کو فیسوں سے متعلق قوانین مرتب کرنے کیلئے پالیسی واضح کرنے کا حکم دیاجبکہ والدین کی شکایت پر عدالت نے اسکول انتظامیہ کو حکم دیا کہ وہ فوری طور پر پرانی پیسوں پر لیٹ فیس چارجز وصول کیے بغیر نئے چالان جاری کریں۔