35 اے بقاء اور وجود کا مسئلہ،ترمیم یا تنسیخ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا۔ میر واعظ
حریت کانفرنس (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک اس کی متنازعہ حیثیت کو کسی بھی قیمت پر زک پہنچانے کی کوششوںکو کامیاب ہونے نہیں دیا جائیگا اور قیادت اور عوام ہر طرح کی سازشوںکا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔میرواعظ نے موجودہ سیاسی صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہندوستان جس طرح بڑے پیمانے پر یہاں کی پر امن تحریک مزاحمت کو دبانے کیلئے مختلف حربے استعمال کررہی ہے، ایسے حالات میں عوام کے سامنے اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں کہ وہ ان عوامل کا توڑ کرنے کیلئے فکر و عمل کی یکسوئی کے ساتھ کھڑے رہیں۔میرواعظ نے کشمیر کی ایک موقر دینی و سماجی تنظیم جماعت اسلامی پر پانچ سالہ پابندی اور اس جماعت کو غیر قانونی قرار دینے اور ان کے اثاثے منجمد کرنے کے عمل کو سراسر غیر جمہوری ، غیر انسانی اورآمرانہ طرز سیاست سے عبارت کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن کسی بھی جمہوری معاشرے میں قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک خالصتا دینی اور فلاحی تنظیم ہے اور اس پر پابندی عائد کرنا نہ صرف مداخلت فی الدین کے مترادف ہے بلکہ ایک دینی جماعت کی پر امن سرگرمیوں پر طاقت کے بل پر قدغن حد درجہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔میرواعظ نے کہا کہ حریت پسند قیادت کوبھارتی تفتیشی ایجنسیوں NIA اورED کے ذریعے ہراساں کرنے کا عمل کسی بھی طور انکے پختہ عزائم میں رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتے ۔ میرواعظ نے یہ بات زور دیکر کہی کہ پشتینی باشندگی قانون35A من حیث القوم ہمارے وجود اور بقا کا مسئلہ ہے اورحکومت ہندوستان کی جانب سے اس دفعہ میں کسی بھی قسم کی ترمیم یا تنسیخ کی کارروائیوںکا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا، اور اس ضمن میں دفعہ 35A کو ہٹانے کیلئے مختلف بہانے تراشے جارہے ہیں ۔