وفاقی حکومت نے 68کالعدم جماعتوں کی فہرست جاری کردی
حکومت پاکستان نے کالعدم جماعتوں کی باقاعدہ فہرست جاری کردی ۔فہرست متعلقہ وفاقی ادروں اورصوبائی حکومتوں کوارسال کردی گئی ،پاکستان میں 68جماعتوں کوکالعدم قراردیدیاگیا، جماعت الدعوہ اورفلاح انسانیت فاؤنڈیشن سمیت 4جماعتوں کو واچ لسٹ میں رکھاگیاہے،حکومت پاکستان نے ایک بارپھرکالعدم تنظیموں کے خلاف باضابطہ قانونی انضباطی کارروائی شروع کردی ۔ انسداددہشت گردی کی قومی اتھارٹی (نیکٹا)نے وزارت داخلہ کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کی روشنی میں لسٹ جاری کی ہے ۔جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کوپہلے بھی 21فروری 2018کو واچ لسٹ میںشامل کیاگیاتھا25اکتوبر 2018کوجماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کوکالعدم جماعتوںکی لسٹ سے نکالاگیاتھا۔اس خبررساں اداے کودستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق نیکٹانے وفاقی وزارت داخلہ کے نوٹیفیکیشن کے کی روشنی میں کالعدم جماعتوںکی لسٹ جاری کی ہے جس میں 68جماعتوں کوکالعدم قراردیاہے کالعدم جماعتوںکی لسٹ میں ایک نئی جماعت بلاورستان نیشنل فرنٹ (عبدالحمید خان گروپ )شامل کی گئی ہے باقی تمام جماعتوں کے نام پہلے سے فہرست میں شامل تھے جن میں لشکر جھنگوی،سپاہ محمد پاکستان،جیش محمد،لشکر طیبہ،انجمن امامیہ گلگت وبلتستان،مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن(ایم ایس او گلگت بلتستان)،تحریک جعفریہ پاکستان ودیگر تنظیمیںشامل ہیں۔واچ لسٹ میں جماعت الدعوہ ، فلاح انسانیت فاؤنڈیشن ،غلام صحابہ، میامارٹرسٹ شامل ہیں۔انسداد دہشتگردی ایکٹ 199کی دفعہ11Dکے مطابق واچ لسٹ میں شا مل جماعتیں 60دن کے اندرحکومتی فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دے سکتی ہیں اور حکومت 60دن میں اپیل پر فیصلہ دینے کی پابند ہے حکومت سے اپیل مستردہونے پر ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کاحق بھی رکھتی ہیں کسی بھی جماعت کوواچ لسٹ میں رکھنے کادورانیہ زیادہ سے زیادہ 6ماہ ہوسکتاہے وفاقی حکومت اس عرصہ میںتوسیع کی مجازہے تاہم توسیع دینے سے قبل متعلقہ جماعت کو موقف سننے کی بھی پابندہے ۔یادرہے کہ 25اکتوبر 2018کوحکومت نے اسلام آبادہائی کورٹ کوآگاہ کیاتھاکہ صدارتی آرڈیننس کی مدت ختم ہوچکی ہے اس وجہ سے جماعت الدعوہ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کوکالعدم جماعتوںکی لسٹ سے نکال دیاہے ۔