ملکی اداروں پر کیچڑ نہ اچھالیں، اگر کسی کو الیکشن کمیشن کے احکامات اور فیصلوں پر اعتراض ہے تو وہ آئینی راستہ اختیار کریں : الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان میں وزیراعظم کے الیکشن کمیشن سے متعلق بیان پر خصوصی اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہر سیاسی جماعت اور شخص میں شکست تسلیم کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے۔ وفاقی کابینہ کے اراکین کے میڈیا کے ذریعے جو بیانات سامنے آئے اور وزیر اعظم کا خطاب سن کر دکھ ہوا ۔ جس رزلٹ پر تبصرہ اور ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے الیکشن کمیشن اس کو مسترد کرتا ہے ۔ الیکشن کمیشن ایک آئینی اور آزاد ادارہ ہے۔ یہی جمہوریت اور آزادانہ الیکشن اور خفیہ بیلٹ کا حسن ہے جو پوری قوم نے دیکھا اور یہی آئین کی منشاء تھی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہمیں کام کرنے دیں۔ ملکی اداروں پر کیچڑ نہ اچھالیں، کچھ تو احساس کریں، اگر کسی کو الیکشن کمیشن کے احکامات اور فیصلوں پر اعتراض ہے تو وہ آئینی راستہ اختیار کریں ، اگر کہیں اختلاف ہے تو شواہد کے ساتھ آ کر بات کریں۔ آپ کی تجاویز سن سکتے ہیں تو شکایات کیوں نہیں۔ ہمیں آزادانہ طور پر کام کرنے دیا جائے اور کسی کے دباو میں نہیں آئیں گے۔ الیکشن کمیشن نے تمام فریقین کو سنا اور انکی تجاویز کا جائزہ لیا۔ حیران کن بات ہے کہ ایک ہی روز ایک ہی چھت کے نیچے ایک ہی الیکٹرول میں ایک ہی عملہ کی موجودگی میں جو ہار گئے وہ نامنظور جو جیت گئے وہ منظور، کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟ جبکہ باقی تمام صوبوں کے رزلٹ قبول ہیں۔