ایبٹ آباد میں ایک ہفتہ قبل جلائی گئی لڑکی کی موت کا معمہ حل ہو گیا،پسند کی شادی میں سہیلی کی مدد کرنا سترہ سالہ عنبرین کا جرم بن گیا،،، تھانہ ڈونگی گلی کی حدود میں جرگے نے ایسا فیصلہ سنایا جس سے انسانیت شرما گئی۔جرگے کے حکم پر گلا دبا کرعنبرین کو قتل کیاگیا، پھرلاش گاڑی میں رکھ کرجلادی گئی۔ ۔اس واقعہ کا پورے گاؤں کوعلم تھا لیکن کسی نے لب کشائی نہیں کی۔
پولیس نے جب کیس کی تفتیش کی تو اصل بات سامنے آنے پر لڑکی کی ماں سمیت تیرہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔۔۔ جرگے کے سربراہ کونسلر پرویز کو بھی گرفتار کیا گیا پولیس کے مطابق پرویز لڑکی کوگھر سے زبردستی لے گیا تھا۔ پولیس نے ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت پیش کیا جہاں تمام ملزمان کو چودہ روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا گیا ہے خیبرپختونخوا میں فرسودہ نظام اب تک کئی زندگی نگل چکا ہے،جرگوں میں ہونے والی زیادتیوں میں مقامی لوگ یہاں تک کے حکومت بھی خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔۔۔
حواکی ایک اوربیٹی فرسودہ نظام کی بھینٹ چڑھ گئی
May 05, 2016 | 15:58