کراچی کے باسیوں کو شدید گرمی کا سامنا۔ اسپتالوں میں ایمر جنسی
ملک کے بیشتر حصوں میں موسم آج بھی گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے اور سندھ کے بیشتر علاقوں، بلوچستان میں تربت، چاغی، سبی اور پنجاب کے جنوبی شہروں میں سورج آج بھی گرمی برسائے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میںدرجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرنے کا امکان ہے تاہم شہر میں سمندری ہوائیں چلتی رہیں گی۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج جنوب مغرب سے ہوائیں 14کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 50 فیصد ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتے سے پیر تک پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارشیں ہوں گے، ہفتے سے پیر تک فاٹا،کشمیر اور گلگت بلتستان میں وقفے وقفے بارشوں ہوں گے۔محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد سمیت بالائی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ پیرتک جاری رہے گا۔واضح رہے کہ کراچی کے باسیوں کو شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا، جمعرات کو درجہ حرارت 44 جبکہ جمعے کو 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔گزشتہ روز ملک کا گرم ترین مقام تربت اور مٹھی رہا جہاں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔موسم گرما کے لیے ضروری ہدایات میں بتایا گیا ہے کہ اگر فضا میں ہوا نہ ہو تو شہری لو لگنے، ہیٹ اسٹروک اور پانی کی کمی کا شکار ہوسکتے ہیں۔ہیٹ اسٹروک اس وقت ہوتا ہے جب انسانی جسم اندرونی درجہ حرارت کو کم رکھنے کے لیے تیزی سے پسینہ خارج کرتا ہے تاکہ جسم کو باہر سے ٹھنڈک پہنچائی جاسکے۔لیکن اگر پسینے کے اخراج کی صورت میں پیدا ہونے والی پانی کی اندرونی کمی کو فوراً پورا نہ کیا جائے تو پانی اور نمکیات کی کمی کے باعث جسم کا قدرتی کولنگ سسٹم ناکارہ ہوجاتا ہے اور انسان تھکاوٹ، سرسام یا لو لگ جانے جیسے جان لیوا امراض کا شکار ہوسکتا ہے۔ان مہلک بیماریوں سے بچنے کےلیے طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلا ضرورت سائے دار جگہ سے مت نکلیں، اگر مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ باہر نکلتے وقت سر اور کندھے پر گیلا کپڑا رکھیں اور ہلکے رنگوں والے کپٹرے پہنیں، جہاں تک ممکن ہو رش سے دور اور سایہ دار مقام پر رہیں۔ سورج سے بچنے کے لیے چھتری کا استعمال ضرور کریں ، پانی ہر وقت اپنے ساتھ رکھیں اور وقفے وقفے سے پیتے رہیں اور ساتھ ہی اگر او آر ایس ملا لیں تو زیادہ بہتر ہوگا تاکہ جسم میں نمکیات اور پانی کی کمی با آسانی پوری ہو جائے۔کھانے میں گوشت کے بجائے تازہ سبزیوں اور دالوں کا استعمال کریں تاکہ گرم غذا سے جسم کے اندرونی درجہ حرارت کو مزید گرم ہونے سے بچایا جا سکے۔ شدید گرمی میں 4 سال سے کم عمر بچے اور 60 سال سے زائد افراد کو خصوصی احتیاط کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ کمزور مدافعتی نظام رکھنے والے افراد، ذیابطیس یا شوگر، امراض قلب اور ہائپر ٹینشن یا فشار خون کی زیادتی کے مریض شدید گرمی میں باہر نہ نکلیں۔ دھوپ میں کام کرنے والے افراد کو خاص طور پر محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور انہیں مسلسل اپنے جسم پر پانی ڈالتے رہنا چاہیے