سیاست کا معیار ہوتا ہے، اگرگالی گلوچ،جھوٹ اور کرپشن کی سیاست چاہیے تودوسری جماعتیں موجود ہیں: شاہد خاقان عباسی

پسرور میں سیالکوٹ روڈ کو دو رویہ کرنے کیلئے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایک ویزے پر ساری زندگی کے لیے سیاستدان کو نااہل کردیں تو کیا یہ ملک کے حق میں ہے‘؟ہم نے فیصلے قبول کیے اور سر آنکھوں پر رکھے لیکن اسے تاریخ قبول کرتی ہے نہ عوام، یہی سیاستدان ملک کے لیے محنت کرتے ہیں اور معاملات حل کرتے ہیں، ذمہ داری لیتے ہیں اور عوام کے سامنے پیش ہوتے ہیں لیکن کسی اور کا احتساب نہیں ہوتا صرف سیاستدان کا ہوتا ہے، شیشے کے گھر میں سیاستدان رہتا ہے، ملک کے عوام اس کی ہرچیز تولتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ’جتنی ایک جنرل اور جج کی عزت ہوتی ہے اتنی ہی سیاستدان کی بھی ہونی چاہیے، ملک کی ترقی چاہتے ہیں تو ووٹ اور سیاستدان کو عزت دیں، سیاست کا معیار ہوتا ہے، اگرگالی گلوچ،جھوٹ اور کرپشن کی سیاست چاہیے تودوسری جماعتیں موجود ہیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے جو منصوبے شروع کیے اسی دور میں ختم کیے، ایسے منصوبے بھی مکمل کیے جو 30 سال سے حکومتیں نہیں کرپائیں، مسلم لیگ ن کو کسی نکات کی ضرورت نہیں، جو کچھ ہم نے کرنا تھا کرلیا اب فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کیا مشرف اور زرداری کے پاس یہ وسائل نہیں تھے؟ ہم نے اپنی نہیں عوام کی جیبیں بھریں۔ خواجہ آصف کے پاس اقامہ تھا، اقامہ صرف ویزے کیلئے ہوتا ہے، انہوں نے نے اپنی آمدن پر ٹیکس ادا کیا، خواجہ آصف نے 30 سال ملک کی خدمت کی۔ ووٹر سمجھتا ہے کہ کون دعوے کرتاہے اور کون کام کرتاہے، عوام بہتر فیصلہ کریں گے تو ترقی کا سلسلہ جاری رہےگا