2485 میگاواٹ کے تین پن بجلی منصوبے 2018ءتک مکمل ہو جائیں گے :چیئرمین واپڈا

لاہور (کامرس رپورٹر) نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں زیر تربیت نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاءپر مشتمل وفد نے گزشتہ روز واپڈا ہاﺅس کا دورہ کیا ۔ وفدکی قیادت نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے چیف انسٹرکٹر میجر جنرل محمد نعیم اشرف کررہے تھے۔ دورے کے موقع پر وفد کو پانی اور بجلی کے شعبوںکے بارے میںبریفنگ دی گئیں۔وفد سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین (ریٹائرڈ) نے کہا کہ پانی اور توانائی ہماری سلامتی کے دو بنیادی شعبے ہیں ، لہٰذا ملک میں پانی اور توانائی کے وسائل کی ترقی کے لئے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ واپڈا پانی اور پن بجلی کے شعبہ میں متعدد منصوبے تعمیر کررہا ہے جن میں نیلم جہلم ، تربیلا چوتھا توسیعی منصوبہ، گولن گول، داسو ( پہلا مرحلہ) ، کرم تنگی ڈیم اور نائے گاج ڈیم قابل ذکر ہیں۔ پن بجلی کے زیرِتعمیر منصوبوں میں سے تین منصوبے 2018ءمیں مکمل ہوجائیں گے،جن سے2ہزار 485میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی ۔زیرتعمیر منصوبوں کے علاوہ واپڈا کے کئی ایک پراجیکٹ تعمیراتی کام کے آغاز کیلئے تیار ہیں ۔ ان منصوبوں میں بونجی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور دیا مر بھاشا ڈیم قابلِ ذکر ہیں۔بونجی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی پیداواری صلاحیت 7100میگاواٹ ہے جبکہ دیامر بھاشا ڈیم کی پیداواری صلاحیت 4500میگاواٹ اور پانی ذخیرہ حاصل کرنے کی مجموعی صلاحیت 8.1ملین ایکڑ فٹ ہے۔ چونکہ دیامربھاشا ڈیم ایک کثیرالمقاصد منصوبہ ہے جس سے بجلی کی پیداوار کے ساتھ ساتھ وافرمقدار میں پانی بھی ذخیرہ ہوگا، اسی لئے یہ منصوبہ پاکستان کیلئے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اطمینان کا باعث ہے کہ پن بجلی منصوبوں کیلئے فنڈز کا بندوبست کرنے کے حوالے سے واپڈا کی کریڈٹ ریٹنگ بہت اچھی ہے۔