تحریک انصاف کا پاناما لیکس کا فیصلہ ہونے تک قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنےکا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف نے سپریم ورٹ سے پاناما لیکس کا فیصلہ ہونے تک قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے سینیٹرز ایوان بالا کی کارروائی میں بھرپور انداز میں شرکت کریں گے۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیر و پاناما لیکس کیس کی سماعت سے قبل پارٹی کے قانون ماہرین کو آج (اتوار کو) بنی گالا میں طلب کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیرمین عمران خان کی صدارت میں بنی گالا میں پارٹی کے ور گروپ کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین، سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق، ڈاکٹر شیریں مزاری، شفقت محمود سمیت دیگر نے شرت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی رہنمائوں نے قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکین کی شرکت حوالے سے مختلف آرا کا جائزہ لیا جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تحریک انصاف کے اراکین سینیٹ ایوان بالا کے اجلاسوں میں بھر پور انداز میں شریک ہوں گے تاہم جب تک سپریم ورٹ سے پاناما لیکس یس کا فیصلہ نہیں ہوتا تحریک انصاف قومی اسمبلی کے اجلاسوں میں شرکت نہیں کر ے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر ہم قومی اسمبلی کی طرح سینیٹ اجلاس کا بھی بائیکاٹ کرتے ہیں تو پھر ہمیں صوبائی اسمبلیوں کے اجلاسوں کا بھی بائیکاٹ کرنا ہوگا جب کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی اپنی حکومت ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران تیاری کے ساتھ کیس کا حصہ بننے کے لیے پارٹی کے قانونی ماہرین کا اجلاس اتوار و بنی گالا میں طلب کیا ہے، اجلاس میں پاناما لیکس کیس کے حوالے سے حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز معروف قانون دان سینیٹر بابر اعوان نے بھی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے بنی گالا میں ملاقات کی، اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار بھی موجود تھے، ملاقات میں 8نومبر کو وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے خلاف عثمان ڈار کی جانب سے سپریم ورٹ میں کیس کی پیشی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔معروف قانون دان بابر اعوان نے اس موقع پر پاناما لیکس اور سیکیورٹی لیکس پر عمران خان و قانونی اور آئینی نقاط کے حوالے سے بریفنگ دی۔ عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر شریف خاندان کے بیانات ریکارڈ پر ہیں، ہمارا عدالتوں پر نہ صرف اعتماد ہے بلکہ دل سے عدالتوں کو مانتے ہیں، پاناما لیکس پر ہمیں سپریم ورٹ سے انصاف کی امید ہے۔