دہشت گردوں کے علاج و معالجہ کیس میں ڈاکٹر عاصم، وسیم اختر، رؤف صدیقی اورانیس قائم خانی سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی
انسداد دہشت گردی عدالت میں دہشت گردوں کے علاج اور پناہ دینے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت میں ڈاکٹر عاصم ، انیس قائم خانی ، قادر پٹیل ، وسیم.اختر ، روف صدیقی اور دیگر پیش ہوئے،، وکلا نے عدالت سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر عاصم کو مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے، ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا ، بطور ڈاکٹر چپڑاسی سمیت ہر کسی کا علاج کیا،، جن لوگوں نے ان پر الزام لگایا ان پر بھی فرد جرم عائد کی جانی چاہیے،،، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آپ کے وکیل آپ کو سمجھا دیں گے۔۔۔ ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ انہوں نے پولیس اور رینجرز کے سامنے اعتراف کیا ہے،،جرم ثابت کریں ورنہ جو سزا دینا چاہتے ہیں دے دیں۔۔۔ عدالت نے قادر پٹیل سے استفسار کیا کہ آپ نے لیاری کے دہشت گردوں کا ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں علاج کرایا،،، عدالت نے ڈاکٹر عاصم، وسیم اختر، رؤف صدیقی اور انیس قائم خانی سمیت تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ،،، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا،، مقدمے کی سماعت سولہ نومبر تک ملتوی کردی گئی۔