احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی
احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی،خواجہ حارث ڈی جی نیب عرفان منگی کی ججوں سے ملاقات کا معاملہ عدالت میں اٹھایا، کہا ڈی جی نیب عرفان منگی کی ججز کے ساتھ ملاقات کی خبر چلی ،ان حالات میں اس طرح کی ملاقاتوں سے پرہیز کرنا چاہیے جس پر معزز جج نے ریمارکس دئیےکہ ملاقات ضرور ہوئی ہے لیکن اس کیس سے متعلق بات نہیں ہوئی، ڈی جی نیب کو بدھ کو میں نے بلایا تھا لیکن مصروفیت کی وجہ سے ملاقات نہیں ہوئی عرفان منگی کو آفیشل ملاقات کے لیے بلایا تھا،اگر میں کسی چپڑاسی کو بلاؤں تو کیا کیس پر وہ اثر انداز ہو جائے گا،خواجہ حارث نے موقف اختیار کیا کہ اکرم قریشی نے کل کہا کہ ہم نے عائشہ حامد کو یہاں پلانٹ کر رکھا ہے وہ ایک سینیئر وکیل ہیں انھیں کوئی کیوں اور کس مقصد کے لیے پلانٹ کرے گا،عائشہ حامد موجود بھی نہیں تھیں جب ان کے بارے میں ایسے کلمات کہے گئےپراسیکیوٹر کا کیا کام ہے کہ وہ یہاں سیاسی بیانات دے ،جس پر نیب پراسیکیوٹرنے جواب دیتے ہوئے کہاکل اکرم قریشی یہاں موجود تھے ان کے سامنے یہ بات ہوتی تو اچھا تھا، نیب پراسیکورٹر نے عدالت کو بتایاایم ایل اے کا جواب تو نہیں آیا مگر ہماری کوششیں آپ کے سامنے ہیں طے یہ ہوا تھا کہ ہم عدالت میں خطوط پیش کریں اب ملزمان کوخطوط فراہم کرنے سے متعلق عدالت فیصلہ کرے،جس پر عدالت کہایہ خطوط ملزمان کو فراہم کرنے میں تو اب کوئی مسئلہ نہیں ہونا چائیےان خطوط میں تو ایسی کوئی رازداری والی بات نہیں عدالت نے مزید سماعت پیر تک ملتوی کر دی پیر کو بھی خواجہ حارث نیب تفتیشی افسر پر جرح کری گے۔