بیرون ملک 10 ہزار سے زائد جائیدادوں کا سراغ مل گیا۔ فواد چوہدری
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کو بیرون ملک10 ہزار سے زائد پراپرٹی رکھنے والوں کی تفصیلات مل گئی ہیں،حکومتی پالیسی کے تین بنیادی اصول ،کرپشن کے خلاف کریک ڈائون،بیرونی سرمایہ کاریاور کاروبار کیلئے آسانیاں فراہم کرنا ہیں۔ ۔وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی پالیسی کے تین بنیادی اصول ،کرپشن کے خلاف کریک ڈائون،بیرونی سرمایہ کاریاور کاروبار کیلئے آسانیاں فراہم کرنا ہیں،ریٹرنز جمع نہ کروانیوالے بڑے لوگوں کو نوٹسبھجواچکے،شہباز شریف کے زیر استعمال 34 کروڑ روپے کا جہاز رہا، اب شہباز شریف کو بھی نوٹس جاری کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حکومت کو بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کی تفصیلات مل گئی ہیں۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ حکمران کرپٹ ہوں تو وہ ایسے قوانین بناتے ہیں جن کی مدد سے پیسے آسانی سے بیرون ملک بھیجے جاسکیں۔ لانچوں کے ذریعے پیسا باہر لے جایا جاتا ہے، ملک سے باہر بھیجے گئے پیسوں کو پھر واپس لاکر اپنا ثابت کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ تنہا کرپٹ لوگوں کے خلاف لڑرہی تھی اب حکومت بھی متحرک ہے، منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کررہے ہیں، ایف آئی اے، ایف بی آر اور دیگر متعلقہ اداروں کو متحرک کیا گیا ہے۔ سوئس حکومت سے ہماری بات ہوئی ہے۔ مزید ممالک کے ساتھ بھی ہنڈی حوالہ پر گفتگو چل رہی ہے۔ بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کی تفصیلات موصول ہوگئی ہیں، بے نامی اکائونٹس میں رقم منتقلی کی تفصیلات بھی مل رہی ہیں، برطانیہ اور یو اے ای میں 10 ہزار سے زائد جائیدادوں کا سراغ لگایا گیا ہے، پہلے مرحلے میں 895 پراپرٹیز پر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، 300 پراپرٹیز کو نوٹسز جاری کردیے گئے ہیں، لندن میں اسحاق ڈار کے دو مزید فلیٹس نکل آئے ہیں،دونوں فلیٹس اسحاق ڈار کے ہی نام پر ہیں۔پاناما معاملے پر بات کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ پاناما اور پیراڈائز پر صحیح معنوں میں تحقیق ہونی چاہیے تھی، پاناما میں شامل تمام افراد سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، پاناما میں نام آنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ اس نے کرپشن کی ، جن کی کمپنیاں تھیں ان کو نوٹس دیں گے کہ آکر اپنا موقف پیش کریں۔معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف پر وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا 35 کروڑ روپے کا بل واجب الادا ہے، مشاہد اللہ خان پر پی آئی اے کے خرچ پرعلاج کی مد میں ایک کروڑ روپے واجب الادا ہیں، مشاہداللہ خان کے معاملے کو تحقیقات کے لیے نیب کے پاس بھجوا رہے ہیں، جن لوگوں پر رقم واجب الادا ہے وہ رقم فوری طور پر خزانے میں جمع کرائیں۔